بلوچستان کے ضلع واشک میں ہفتے کے روز پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق ہوگئے –
تفصیلات کے مطابق ضلع واشک کے علاقے ناگ میں فورسز نے فائرنگ کرکے تین افراد کو قتل کردیا –
جان بحق افراد کی شناخت ٹوبہ کے رہائشی عوض بلوچ ولد امام بخش ، الیاس ولد بشیر اور اکبر ولد دوستا کے ناموں سے ہوئی ہے۔
تاہم حکام کا موقف اس حوالے سے تاحال سامنے نہیں آیا ہے ناہی واقعہ کے محرکات تاحال معلوم ہوسکے ہیں۔
یاد رہے کہ ضلع واشک کے علاقے ٹوبہ میں مقامی آبادی کا گھیراؤ اور انہیں نقل و حرکت سے متعلق پابندی کا سامنا تھا-
بلوچ قوم پرست حلقوں کی جانب سے گزشتہ کئی مہینوں سے یہ شکایت موصول ہورہی تھی کہ ٹوبہ کے علاقے میں پاکستانی فورسز نے مقامی آبادی میں آپریشن تیز کردی ہے اور اس سلسلے میں مقامی خواتین نے بھی احتجاج کیا تھا-
گزشتہ سال بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے طویل دھرنے میں ضلع واشک سے تعلق رکھنے والے جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے مولانا عبدالوحید بلوچ اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مزکورہ علاقوں پاکستانی فورسز کے محاصرہ کو میڈیا کے سامنے بیان کیا تھا –
انکا کہنا تھا کہ واشک کے علاقے کچگ اور ناگ میں فورسز کی طرف سے لوگوں کو تنگ کیا جارہا ہے –
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی روزگار پر قدغن ہیں اور فصلات کو آگ لگا دی گئی ہے –
انہوں نے کہا کہ چند ماہ پہلے سیکورٹی فورسز پر ایک بم دھماکہ ہوا تھا اس کے ردعمل فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر لوگوں کی نقل حرکت پر پابندی عائد کی ہے –
انہوں نے کہا کہ علاقہ مکینوں کی موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا جاتا ہے اور مال مویشیوں کو بھی لے جاتے ہیں –