بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ مجید بریگیڈ کراچی میں چینیوں پر فدائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
ترجمان کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ کے پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے یہ کاروائی سر انجام دیکر بلوچ مزاحمت میں ایک نئی تاریخ رقم کردی۔
خیال رہے کراچی یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر کھڑی وین پر دھماکا ہوا جس سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق لوگ انسٹی ٹیوٹ میں سے وین میں آکر بیٹھے ہی تھے کہ زوردار دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے ہائی ایس میں آگ لگ گئی۔
آئی جی پولیس مشتاق احمد مہر نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ دھماکا تقریباً ڈھائی بجے کراچی یونیورسٹی کی وین میں کامرس ڈپارٹمنٹ کے قریب ہوا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا کہ کراچی یونیورسٹی میں کامرس سیکشن کے قریب دوپہر ڈھائی بجے وین میں دھماکا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق واقعے میں چار افراد ہلاک ہوئے جس میں چینی باشندے بھی شامل ہیں جبکہ آگ بجھائی جاچکی ہے۔