قلات: لڑکی کے قتل کا معمہ حل

570

قلات سے گذشتہ روز برآمد ہونے والی لڑکی کے لاش کا معمہ حل، قاتل لڑکی کے رشتہ دار نکلے۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پولیس کو قلات غوث آباد سے ایک لڑکی کی لاش ملی تھی جسے پولیس نے تحویل میں لیکر شناخت کے لئے جی ایچ کیو اسپتال قلات منتقل کردیا تھا جہاں بعد میں لڑکی کی شناخت مسماۃ (ش) کے نام سے ہوئی جوکہ محمد تاوہ قلات کی رہنے والی تھی-

ڈاکٹروں کے مطابق خاتون کو رسی یا دوپٹہ سے گلہ گھونٹ کر قتل کیا گیا جہاں بعد میں پولیس نے تحقیقات کرکے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے-

ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاتون کو اسکے شوہر علی گل جس سے خاتون کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی نے سیاہ کاری کے الزام میں قتل کرکے لاش چھپا دی تھی جبکہ اس سے قبل خاتون کے شوہر اسی الزام میں اپنے بھائی کو بھی قتل کر چکا ہے-

قلات پولیس کے مطابق گذشتہ رات کو مختلف مقامات پر چھاپے مار کر ملزمان میں سے ایک ملزم علی اصغر ولد علی حسن کو گرفتار کیا گیا جس سے تفتیش جاری ہے جبکہ ضروری کاروائی کے بعد نعش لڑکی کے والد کے حوالے کر دیا گیا۔

خیال رہے بلوچستان میں ہر دوسرے روز اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں رواں سال بلوچستان کے مختلف علاقوں میں غیرت کے نام پر 4 خواتین اور دو مرد قتل جبکہ گھریلوں نا چاقی سمیت تشدد سے تین خواتین کے قتل رپورٹ ہوئے ہیں-

بلوچستان میں سال 2021 کے دوران تشدد کے 129 واقعات ریکارڈ کیے گئے تقریباً تمام واقعات رپورٹ شدہ ہیں ان واقعات میں57خواتین اور 21 مرد قتل ہوئے جس میں سے 28خواتین اور 21مرد غیرت کے نام پر قتل ہوئیں 2 عورتوں نے گھریلو حالات سے تنگ آکر خودکشی کی 28 خواتین پر گھریلو تشدد کیا گیا جبکہ 8 خواتین اغواء ہوئیں 29 خواتین قتل ہوئی خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کے 5 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ ہراسگی کے 8 واقعات رپورٹ ہوئیں۔

خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات تواتر سے رپورٹ ہوتے رہے ہیں جبکہ ان واقعات میں قتل ہونے والوں میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہے جبکہ مذکورہ واقعات میں ملوث افراد بہت ہی کم تعداد کو قانون نافذ کرنے والے ادارے انصاف کے کٹہرے میں لاسکے ہیں۔

اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک ہزار سے زائد خواتین قتل ہوجاتے ہیں جن میں سے اکثریت کو غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے-