جبری گمشدگی کے شکار میر تاج محمد سرپرہ کے اہلیہ نے کہا ہے کہ انکے شوہر کو دو سال کا عرصہ مکمل ہونے کو ہے وہ پاکستانی خفیہ اداروں کے تحویل میں ہے-
صالحہ مری نے بتایا کہ انکے شوہر شوگر کے مریض ہیں اور انکا علاج لندن میں چل رہا تھا کہ پاکستانی خفیہ اداروں نے فوج کے ساتھ مل کر میرے شوہر کو جبری لاپتہ کردیا جس کے بعد سے وہ پاکستانی سیکورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں-
صالحہ مری کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح میرے شوہر کو اٹھا کر گذشتہ 20 ماہ سے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے اس طرح کسی بھی ملک میں نہیں ہوتا اور یہ عمل قانون و آئین کی منافی ہے-
خیال رہے تاج محمد سرپرہ کو 19 جولائی 2020 کو نامعلوم افراد نے سندھ کے مرکزی شہر کراچی سے جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
صالحہ نے بتایا کہ شوہر کے گمشدگی کی وجہ سے ہم کرب و اذیت میں مبتلا ہیں حالانکہ اس واقعے کی cctv فوٹیج بھی موجود ہے تاہم دیگر فوٹیج تک ادارے رسائی کرنے نہیں دے رہیں اور ہم نے ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے لیکن پولیس حکام واضح الزام میں کہہ چکے ہیں کہ خفیہ اداروں کیخلاف ہم کسی قسم کی کاروائی نہیں کرسکتے ہیں۔
لاپتہ تاج محمد سرپرہ کی اہلیہ نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ انکے شوہر کی باحفاظت بازیابی میں انکی مدد کریں-