بیبرگ امداد کو کراچی میں دھماکہ میں سہولت کاری کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے-
آج لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے مسلح افراد نے بلوچ طالب علم بیبرگ امداد کو زبردستی حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے تھیں-
بیبرگ امداد کی پنجاب یونیورسٹی سے اغواء کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حکومتی ذرائع نے انکی سیکورٹی اداروں کی تحویل میں ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ بیبرگ امداد پر جامعہ کراچی بم حملے میں سہولت کار ہونے کا شبہ ہے سی ٹی ڈی کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بیبرگ امداد خودکش بم حملے میں سہولت کار تھا۔
سی ٹی ڈی نے بیبرگ امداد پر درج کسی قسم کی ایف ائی آر کا ذکر نہیں کیا ہے جبکہ بیبرگ امداد کے لواحقین اور دوست تاحال بیبرگ امداد کے منظر عام آنے کی تصدیق نہیں کی ہے-
بیبرگ امداد کے حراست میں لینے کے خلاف پنجاب یونیورسٹی کے طلباء کے جانب سے جامعہ کے باہر اور ایڈمڈیسٹریشن افس کے سامنے دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جامعہ پنجاب انتظامیہ نے بیبرگ امداد کی گرفتاری پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے-
طالب علم کے دوستوں کے مطابق آج صبح سیول کپڑوں میں مبلوس خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے بیبرگ امداد کو زبردستی انکے کزن کے کمرے سے اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے بیبرگ امداد نمل یونیورسٹی میں شعبہ انگلش کے طالب علم ہیں-
بیبرگ امداد پر بلوچ طلباء تنظیموں نے شدید رد عمل دیتے ہوئے طالب علم کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-