بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل اے سرمچاروں نے پاکستانی خفیہ ادارے کے آلہ کار زبیر ولد اسماعیل سکنہ سرنکن تمپ کو گذشتہ دنوں حراست میں لیا۔ دوران تفتیش مجرم نے اقبال جرم کرتے ہوئے قومی غداری کا اعتراف کیا۔ بلوچ قومی عدالت نے قومی غداری کا جرم ثابت ہونے پر زبیر ولد اسماعیل کو سزائے موت سنائی جس پر گذشتہ روز تمپ، ناصر آباد میں عمل کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ زبیر اسماعیل نے بی ایل اے سرمچاروں کے صفحوں میں مخبری کی غرض سے داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم بی ایل اے انٹیلی جنس ونگ کی بروقت معلومات کی بناء پر زبیر کو گرفتار کیا گیا۔ دوران تفتیش زبیر اسماعیل نے اعتراف کیا کہ وہ کئی عرصے سے تمپ و گردنواح میں پاکستانی خفیہ ادارے ایم آئی کے کارندے سعید ولد ابراہیم سکنہ میر آباد تمپ کے سربراہی میں پیسوں اور ٹوکن لینے کے عیوض کام کرتا رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ زبیر نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ سرمچاروں کے گذر گاہوں کی نشاندہی کرتا رہا ہے جبکہ وہ گذشتہ سال ساتھی تنظیم کے سرمچار شیہک عرف ناکو تلانگ کے شہادت میں بھی ملوث رہا ہے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی واضح کرتی ہے کہ بلوچ قومی تحریک کیخلاف متحرک افراد کو بلا تفریق رنگ،نسل اور قومیت کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔ بلوچ تحریک کے خلاف سرگرم قابض فوج کے ہمکاروں کو بی ایل اے ایک بار پھر وارننگ دیتی ہے کہ وہ قومی غداری سے دست بردار ہوجائیں، بصورت دیگر غداری کے کماحقہ سزا کیلئے تیار رہیں۔