بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے مارچ 2022 کی تفصیلی رپورٹ جاری کیا جس کے مطابق مارچ کے مہینے میں بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی بربریت جاری رہا۔ 50 سے زائد فوجی آپریشنوں اور چھاپوں میں 19 افراد کو قتل اور 62 کو جبری لاپتہ کیا گیا۔ قتل کیے گئے 19 افراد میں سے 16 افراد فوج کے ساتھ جھڑپ اور حملوں میں شہید ہوئے جبکہ 2 فوج کے ڈیتھ سکواڈ نے قتل کیے۔ ایک شخص کے قتل کی محرکات معلوم نہ ہوسکے۔ 5 افراد بازیاب اور 3 افراد کو منظر عام پر لایا گیا۔ ان میں خضدار سے جبری لاپتہ طالب علم حفیظ بلوچ اور کیچ سے حفیظ احمد ولد وشدل، خلیل احمد ولد وشدل کا نام شامل ہیں۔
دل مراد بلوچ نے کہا مارچ کے مہینے میں پاکستانی فوج نے دو زیر حراست افراد کو قتل کرکے ان کی لاشیں پھینک دیں۔ ان میں عبدالواحد ولد داد محمد کو 9 اکتوبر 2021 جبکہ محمد اقبال ولد محمد یعقوب کو 29 مئی 2021 کو خضدار سے کراچی جاتے ہوئے حب کے مقام سے پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا تھا۔
۔۔۔ قلات، سبی، ڈهاڈر، سنی سوران، ناگاؤ، اسپلنجی، جوہان، نرمک، جھاؤ، کیچ، دشت، کولواہ، اور مشکے سمیت بلوچستان کے اکثر علاقوں میں فوجی سفاکیت شدت کے ساتھ جاری رہا۔ جھاؤ کے اکثر گاؤں میں فوج نے اجتماعی سزا کے تحت پوری آبادیوں کو اکھٹا کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، جن میں اکثر لوگوں کی حالت تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا بلوچستان میں ایک جانب پاکستانی ریگولر آرمی کی مظالم ہیں تو دوسری جانب فوج کے قائم کردہ ڈیتھ سکواڈز کی بربریت جاری ہیں۔ حالیہ مہینوں میں سی ٹی ڈی کے نام پر درندگی کی نئی شکل سامنے لائی گئی ہے۔ عام اور نہتے لوگوں کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے۔ پاکستان فوج براہ راست بلوچ نسل کشی اور اجتماعی سزا میں مصروف ہے۔ اس کے سہولت کار، سی ٹی ڈی اور ڈیتھ سکواڈز کے مظالم بھی بتدریج جاری ہیں۔
ذیل میں مارچ کے مہینے میں ہونے والے تمام واقعات کی تفصیل درج ہیں۔
01 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ کے علاقے تمپ سے پاکستانی فوج نے تین افراد اخلاق ولد نبی بخش، بلال ولد حینف اور بلال ولد سدیر کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ جھاؤ کے مختلف علاقے کوہڑو، ملائے گزی سمیت گرد و نواح کو پاکستانی فوج نے محاصرے میں لے کر آپریشن کا آغاز کردیا۔ پاکستانی فوج نے تمام علاقہ مکینوں کو جن میں مرد اور خواتین بھی شامل تھیں کو اکھٹا کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
۔۔۔ خضدار سے پانچ سال قبل پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ میر کامران خان جتک ولد سردار شکر خان جتک ضلع خضدار تحصیل زہری یونین کونسل مشک سراپ زھری اسلام آباد سے بازیاب ہوگیا ۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کولواہ کے باشندے استاد نیک محمد کو پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے مغربی بلوچستان کے علاقے سراوان میں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
۔۔۔پنجگور کے علاقے کیلکور میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں ثنا اللہ عرف استاد میر جان ولد رحیم بخش اور چاکر عرف پْھلین ولد غلام قادر شہید ہوئے ۔
02 مارچ 2022
۔۔۔ مشکے کے پہاڑی سلسلے کوہ اسپیت، جانی، پوہان، پتندر میں پاکستانی فوج کی جارحیت جاری ہے۔ آپریشن کے رسد کے لیے فوج نے مقامی لوگوں کی اونٹ اور گدھے جبری طور پرتحویل میں لیے ہیں۔
۔۔۔ کولواہ اور بالگتر کے مختلف درمیانی پہاڑی سلسلے اور کیلکور کے نواحی علاقوں میں پاکستانی فوج کی جارحیت جاری ہے، زمینی فوج کو گن شپ اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے۔
03 مارچ 2022
۔۔۔ خضدار کے مرکزی بازار صابری مسجد سے پاکستانی فوج نے ماسٹر نزیر احمد سکنہ کھٹاں خضدار کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ یاد رہے کہ ماسٹر نزیر احمد کو پاکستانی فوج نے گزشتہ سال13 مارچ کو جبری لاپتہ کرکے3 مہینے بعد رہا کردیا تھا۔ جبکہ ماسٹر نذیر احمد کے بڑے بھائی صحافی منیر احمد شاکر کو 14 اگست 2011 میں پاکستانی فوج کے آلہ کار ڈیتھ سکواڈ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
۔۔۔آواران کے علاقے جھاؤ بگاڑی زیلگ سے پاکستانی فوج نے شاہو ولد حسین سکنہ شش بھینٹی سورگر کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
05 مارچ 2022
۔۔۔نوشکی کے رہائشی ہارون بادینی ولد شاہنواز خان بادینی اور سلال بادینی ولد حاجی عبد الباقی بادینی لاہور سے لایتہ کیے گئے ہیں۔ دونوں نوجوان تبلیغ کے لیے نکلے تھے جنکا تشکیل پنجاب کے شہر لاہور میں ہوا تھا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ان دونوں کو مسجد کے اندر سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز گھسیٹے ہوئے لے گئے۔
06 مارچ 2022
۔۔۔ بولان کے علاقے بمبور میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں بلوچ سرمچار جان محمد مری عرف بیرین بلوچ شہید ہوگئے۔
۔۔۔ پنجگور سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گزشتہ مہینے جبری لاپتہ سوشل میڈیا اکٹوسٹ ملک میران بازیاب ہو گئے۔
۔۔۔ کیچ پاکستانی فوج کے ہاتھوں تین مہینے قبل جبری لاپتہ بلوچستان یونیورسٹی کے طالب علم ساری ولد ابراہیم سکنہ زامران بازیاب ہوگئے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کولواہ تنزلہ پاکستانی فوج نے لال بخش ولد نورمحمد سکنہ شاپکول کو کیمپ بلاکر جبری لاپتہ کردیا، نورمحمد پیشے کے لحاظ سے ایک چرواہا ہے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے بلیدہ سے پاکستانی فوج نے عبدالمالک ولد نزیر سکنہ ناگ زامران (آج کل سلو بلیدہ میں رہائش پذیر) کو 26 فروری 2022 کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا،جس کی خاندان نے اب تصدیق کی ہے۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ کوہڑو اور مشکے گجر کے لوگوں کو پاکستانی فوج نے کیمپ بلاکر دھمکی دی ہے کہ فوجی کیمپ کے قریبی گاؤں یہاں سے نقل مکانی کریں ،فوج نے لوگوں کے شناختی کارڈ بھی ضبط کیے ہیں۔
07 مارچ 2022
۔۔۔ لسبیلہ کے علاقے وندر میں پاکستانی فوج نے اپنے آلہ کار ڈیتھ سکواڈ کے ذریعے جھاؤ کے رہائشی ملا ساول ولد علی سکنہ چرچری کور ،کورک جھاؤ آواران پر قاتلانہ حملہ کروایا جسے زخمی حالت میں کراچی منتقل کیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگئے۔
08 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی تربت میں ملازم شفیق احمد ولد دلدار سکنہ شاپک کیچ کو مسلح افراد نے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔ شفیق احمد علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی تربت برانچ میں چپراسی تھے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے ہوشاپ میں پاکستانی فوج نے ایک حملے میں حاصل خان عرف دودا ولد شھداد سکنہ ہوشاپ ، محمد الیاس عرف رحمدل ولد زباد سکنہ تل سر ہوشاپ، وشدل عرف جامی ولد ہاشم سکنہ ڈل سر شاپک، خالد حاصل ولد حاصل سکنہ کلگ جکی، وقاص احمد ولد نزیر احمد، شاہ فہد ولد ابابکر سکنہ پیدراک اور ناظم جان ولد پیربخش سکنہ شھرک تربت شہید ہوگئے۔
10 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ کےعلاقے گومازی سے پاکستانی فوج دو نوجوان خالد ولد منیر اور سلمان ولد غفور کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ دونوں نوجوان بی آر سی کیچ کے طالب علم ہیں۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے گومازی سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ شعیب ولد ابراہیم اور سلیم ولد ولی محمد سکنہ گومازی بازیاب ہوگئے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کولواہ بلور میں پاکستانی فوج ایک ہفتے سے مسلسل آدھی رات کو بلوچ نیشنل موومنٹ کے ممبر شوکت ولد الٰہی مراد کے گھر پر دھاوا بول کر اہلخانہ کو نیند سے جگاکر ہراساں کرتا ہے۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کولواہ سگک سے پاکستانی فوج نے تین افراد لیاقت ولد کہدہ شیرجان سکنہ سگک کولواہ، ایوب ولد دین محمد اور مجید ولد واحد بخش سکنہ مراستان کولواہ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا، واضح رہے کہ لیاقت ولد کہدہ شیرجان اس سے قبل بھی پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہوچکے ہیں۔
11مارچ 2022
۔۔۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے جتک اسٹاف کے قریب سے ایک شخص کی لاش برآمد کرلی گئی ہے۔محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ لنجار میں پاکستانی فوج کے آلہ کار ڈیتھ سکواڈ نے نواب ولد بشیر کے شادی کے موقع پر دھاوا بول دیا، فائرنگ کی اور لوگوں کو ہراساں کیا۔
12 مارچ 2022
۔۔۔ آواران کے شمال مغربی پہاڑی سلسلے پسھیل، کمبھیل اور ھتھیل میں پاکستانی فوج بڑی تعداد میں داخل ہوکر آپریشن کررہا ہے، زمینی فوج کو گن شپ اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک بھی حاصل ہے۔
13 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ کے علاقے شاپک سے پاکستانی فوج نے اسی سالہ بزرگ امیت علی ولد لہداد سکنہ گونکی، حمید ولد عبدالرحمان سکنہ شہرک اور شیرجان نامی شخص کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے گومازی سے پاکستانی فوج نے ملا مقبول ولد حاجی اکبر کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ بولان پریس کلب کے ممبر صحافی غلام فاروق جتوئی کو پاکستانی فوج نے گھر پر چھاپے لگاکر حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
14 مارچ 2022
۔۔۔بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کلی کمالو سے ایک ماہ قبل پاکستانی فوج نے برکت قلندرانی ولد حاجی محمد گل کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کونشکلات سے گزشتہ رات پاکستانی فوج نے ایک گھر چھاپہ لگاکر عبیداللہ ولد ابراہیم کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلے باگ، زیلگ، کوہڑو اور ملائے گزی سے پاکستانی فوج بڑی تعداد میں داخل کر آپریشن کررہا ہے۔ زمینی فوج کو گن شپ اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے۔
۔۔۔ کولواہ کے علاقے گیشکور سنڈم سے پاکستانی فوج نے دو افراد شعیب اور اکیل کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
16 مارچ 2022
۔۔ کیچ کے علاقے بلیدہ سے ایک لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ پولیس نے ملزم حمید ولد شیران کو گرفتار کرلیا۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلے سورگر میں پاکستانی فوج کی آپریشن جاری ہے، لوگوں کی آمدورفت پر فوج نے نہ صرف پابندی عائد کی ہے بلکہ علاقے کے تمام لوکل گاڑیوں کو فوج نے تحویل میں لے ضبط کیا ہے۔
17 مارچ 2022
۔۔۔ خاران شہر میں بابو محلہ سے پاکستانی فوج نے شاہ فہد ولد پٹواری محمود خان کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ خیال رہے کہ شاہ فہد کو 2016 میں بھائی فرید عرف میجر کے ہمراہ جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، تاہم اس وقت شاہ فہد دو دن بعد بازیاب ہوا تھا جبکہ اس کا بھائی فرید احمد تین سال تک حراست میں رہنے کے بعد بازیاب ہوا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے کولواہ سگک سے پاکستانی فوج نے کل رات نوربخش ولد بہرام نامی شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
18 مارچ 2022
۔۔ پنجگور کے علاقے راہی نگور میں ایک درندہ باپ نے جاہل ملا کے حاضرات کے نام پر اپنے بیٹی کو تشدد سے قتل کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے بالگتر کے رہائشی ڈاکٹر ہاشم نور بلوچ کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔خاندان کے مطابق ڈاکٹرہاشم کی رہائی کے لیے بیس لاکھ تاوان طلب کیا جارہا ہے۔
۔۔۔ آواران سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ ہونے والے دو افراد محمد اقبال ولد محمد یعقوب سمالانی سکنہ خضدار اور عبدالواحد ولد داد محمد سکنہ کولواہ آشال کو دوران حراست قتل کرکے ان کی لاش پھینک دیں۔ عبدالواحد ولد داد محمد کو 9 اکتوبر 2021 جبکہ محمد اقبال ولد محمد یعقوب کو 29 مئی 2021 کو خضدار سے کراچی جاتے ہوئے حب کے مقام سے پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا تھا۔ٓ
۔۔ کراچی کے علاقے صائمہ مال سے پاکستانی فوج کیچ کے علاقے بلیدہ کے رہائشی نوجوان تحسین ولد کریم بخش کو گیارہ فروری کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ہے۔اہلخانہ کے مطابق پہلے رینجرز حکام یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ تحسین ان کے تحویل میں ہے جبکہ اب وہ انکاری ہیں۔
۔۔۔ پنجگور کے علاقے پروم میں پاکستانی فوج کے فائرنگ کرکے صبغت اللہ ولد الیاس سکنہ پروم کو قتل کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے تجابان میں پاکستانی فوج نے ایک گھر پر چھاپے لگاکر دولت ولد بدل کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ مزاحمت کرنے پر فوج نے خواتین اور بچوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے ہوشاپ پرکوٹگ کے چیک پوسٹ سے پاکستانی فوج نے عبدوست ولد عبدالعزیز سکنہ کولواہ ڈنڈار ڈل بازار کو حراست میں جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ کوئٹہ پاکستانی فوج کے جبری لاپتہ عرفان زہری، قادر کنول، بلال جتک اور راشد گلزار
بازیاب ہوگئے۔ پاکستانی فوج نے بلال احمد گزشتہ سال نومبر کو حب چوکی سے، راشد گلزار اسی سال فروری کو ڈنڈار کولواہ سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا تھا۔
۔۔۔ پنجگور سے پاکستانی فوج نے شاہ مراد ولد شکر سکنہ سنگ آباد تجان کو گاڑی سے اتار کر جبری لاپتہ کردیا۔ شاہ مراد کوئٹہ اپنے تجابان سفر کررہے تھے۔
19 مارچ 2022
۔۔۔ پنجگور کے علاقے سوردو سے مسلح افراد نے ضیاء اللہ ولد بابو نور اللہ اور دین محمد ولد محمد اسحاق سکنہ سوردو ہنجگور کو اغوا کیا۔ محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔ گوادر کے ائرپورٹ کے قریبی آبادی مونڈی سے پاکستانی فوج نے ایک چھاپے کے دوران دو سگے بھائی مصدق اور عبدالعزیز ولد محمد عصا کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلے سورگر ’ترجی‘ سے پاکستانی فوج نے نو افراد عبداللہ ولد لالو، حسن ولد دارو، غریب شاہ ولد جانو، خدا بخش ولد عیسیٰ، صمد ولد کریم بخش، بختیار ولد محمد نور، محمد عمر ولد لکو اور شمبو ولد احمد کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
20 مارچ 2022
۔۔۔ نوشکی میں پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔ جبکہ شہر میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی پہنچ چکی ہے۔ نوشکی شہر سے متصل علاقے کرش پلانٹ کے گردونواح میں پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ فورسز اہلکار گھر گھر چھاپے مار کر تلاشی لے رہے ہیں جبکہ علاقہ مکین محصور ہوچکے ہیں۔
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت میں چوگان کنڈ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکےعلی نواز ولد علی محمد سکنہ قلات کو قتل کردیا، محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فوج نے ایک دکان پر چھاپہ لگاکر دو نوجوان اکبر ولد ماسٹر اسلم اور نعیم ولد رحمت کو حراست میں لے جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔ پنجگور کے علاقے پروم جاہئین میں پاکستانی فوج نے محمد علی نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر دو سگے بھائی ظہور ،اصغر ولد محمد علی سمیت اشفاق ولد عبدالخالق اور شکور احمد ولد عبدالغفور کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ خضدار کے مرکزی بازار سے پاکستانی فوج نے دارو ولد شیر محمد سکنہ کوچہ گریشہ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
23 مارچ 2022
۔۔۔کوئٹہ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گزشتہ ماہ دو جبری لاپتہ نوجوان کی شناخت ہوگئی ۔پاکستانی فوج نے عبدالباسط ولد عبدالغنی کو 17 فروری اور گل زیب ولد محمد عظیم کو 20 فروری کے دن جیور کالونی سے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
24 مارچ 2022
۔۔۔ خاران میں پاکستانی فوج اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کاروائی کرکے لیویز تھانہ کے قریب واقع ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک نوجوان امتیاز ولد عبد الحمید، کُلان سے رضوان احمد ولد عبدالباسط اور مطیع اللہ کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ فوج امتیاز علی عبدالحمید کے موبائل فون اور کمپیوٹر بھی ساتھ لے گئے۔
۔۔۔ پنجگورکے علاقے چتکان غریب آباد میں پاکستانی فوج کے ڈیتھ سکواڈ نے ایک گھر پر دھاوا بول کر گھر غنی ولد لشکری نامی شخص کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے دشت کے جنوبی پہاڑی سلسلے سائیجی میں پاکستانی فوج نے آپریشن کا آغاز کردیا۔ زمینی فوج کو گن شپ اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے۔
۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ میں پاکستانی فوج کی بربریت پیہم جاری ہے، فوج نے بڑی تعداد میں لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے جن میں سے چھ افراد گریبو ولد جان محمد، محمد عمر ولد لکو، صمد ولد غلام، محمد ولد اسماعیل، موسیٰ ولد لال محمد اور عظیم ولد زرین کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ فوج نے سورگر ترجی کے رہائشی بختیار ولد محمد نور کاسیرہ، خدا بخش ولد عیسیٰ، مالدار کریم بخش کو علاقہ چھوڑ کر دیہی علاقے میں فوجی کیمپ کے قریب بسنے کی دھمکی دی ہے۔
25 مارچ 2022
۔۔۔ قلات، ڈهاڈر، سنی سوران، پانچ، ناگاو، اسپلنجی، جوہان اور نرمک اور گردونواح میں پاکستانی فوج کی آپریشن جاری ہے، زمینی فوج کو گن شپ اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل ہے، مختلف مقامات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شدید شیلنگ کی ہے۔
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت آسکانی میں پاکستانی فوج اور سی ٹی ڈی نے ایک گھر پر چھاپہ لگاکر ایک نوجوان نسیم ولد سوالی کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ واضح رہے کہ نسیم ولد سوالی اس سے قبل بھی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ کیے جاچکے ہیں۔
26 مارچ 2022
۔۔۔ قلات اور سبی میں پاکستانی فوج کی آپریشن جاری ہے۔ اس فوجی آپریشن میں پاکستان فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز بھی حصہ لے رہے ہیں۔
27 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت آبسر بلوچی بازار میں پاکستانی فوج نے چھاپہ مارکر دو بھائیوں ریاض رضا اور نیاز رضا کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ دونوں بھائی پیشے کے لحاظ سے سرکاری ملازم ہیں۔
۔۔۔ناگاہی کے پہاڑی سلسلے میں پاکستانی فوج کے حملے میں سرمچار کریم مری عرف چُکو بلوچ شہید ہوگئے۔
۔۔۔ کولواہ کے جنوب مشرقی پہاڑی سلسلے میں ’’بانی جو‘‘ کے مقام سے پاکستانی فوج نے ساٹھ سالہ بزرگ شاہ دوست کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ جبری لاپتہ شاہ دوست کو پاکستانی فوج پہلے جبری نقل مکانی پر مجبور کرچکے ہیں۔
28 مارچ 2022
۔۔۔ لسبیلہ کے علاقے حب چوکی میں پاکستانی فوج کے آلہ کار ڈیتھ سکواڈ نے فتح محمد کو اغوا کرکے پانچ لاکھ روپے تاوان کی مانگ کی ہے۔ فتح محمد پیشے کے لحاظ دھاڑی دار مزدور ہے۔
لسبیلہ کے علاقے حب چوکی نذر چورنگی سے پاکستانی فوج نے اسد بگٹی ولد الہیٰ بخش کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ واضح رہے کہ اسد بگٹی کے والد الہٰی بخش بگٹی کو 26 جون 2011 کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا تھا جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔
29 مارچ 2022
۔۔۔ گوادر کے سرحدی علاقے کنٹانی میں آج پاکستانی کوسٹ گارڈ نے ڈیزل کے روزگار سے منسلک مقامی مزدوروں پر تشدد کرتے ہوئے انکے ڈیزل ضبط کرلیے ہیں۔
۔۔۔ بولان اور قلات کے پہاڑی سلسلے ناگاہو میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں بلوچ سرمچار نصیب اللہ بنگلزئی، بلوچی کے نوجوان شاعر اور سرمچار وارث مراد عرف شیہک ولد مراد بخش سکنہ پسنی کلانچ اور حدے کلوئی رند عرف ڈاڈو ولد فتح خان سکنہ ڈھاڈر سبی شہید ہوئے۔
۔۔۔ بولان اور قلات کے پہاڑی سلسلے ناگاہو میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں سرمچار خالد حسین عرف رشید نے شہید ہوئے۔
30 مارچ 2022
۔۔۔پنجاپ کے دارالحکومت لاہور میں زیر تعلیم بلوچستان سے تعلق رکھنے دو طالب علم آدم ولد محمد علی اور عمران ولد شبیر احمد سکنہ تجابان تربت کو پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ ضلع کیچ کے علاقے مند سے پاکستانی فوج نے مسلم ولد اکرم کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ہے۔ مسلم شخص عرب امارات میں مزدوری کرتا ہے اور چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی علاقے آیا ہوا تھا۔
۔۔۔ خضدار سے جبری گمشدگی کے شکار قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طالب علم حفیظ بلوچ کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔ ان کے لواحقین نے ڈیرہ مراد جمالی کے پولیس تھانے میں ملاقات کی۔ حفیظ بلوچ پر دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
۔۔۔ قلات اور سبی کے پہاڑی سلسلے میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں بلوچ سرمچار
الہٰی بخش عرف ملنگ ولد طورخیل سکنہ سبی ڈھاڈر شہید ہوگئے۔
31 مارچ 2022
۔۔۔ کیچ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ تین افراد حفیظ احمد ولد وشدل، خلیل احمد ولد وشدل سکنہ بلوچی بازاری تربت اور کمالان ولد محمد جان سکنہ بلوچی بازاری تربت کی گرفتاری سی ٹی ڈی پولیس نےنصیر آباد سے ظاہر کیا ہے۔ خلیل احمد ولد دلوش اور حفیظ احمد ولد وشدل کو گذشتہ سال 24 دسمبر کی رات آپسر میں ان کے گھر سے جبکہ کمالان ولد محمد جان سکنہ تگران کو 26 اگست فوج نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
۔۔۔ آوران کے علاقے مشکے میں پاکستانی فوج کے ڈیتھ سکواڈ نے یار جان، فقیر جان اور بابو شاہنواز کے گھروں سے قیمتی اشیاء، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیے۔