اقوام متحدہ کی خاموشی سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی – ماما قدیر بلوچ

323

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں اور لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 4660 ویں روز جاری رہا –

اس موقع پر منگوچر سے سیاسی کارکنوں صدام بلوچ ،یونس بلوچ، عبدالمنان اور دیگر نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں طاقت کے استعمال اور جبری گمشدگیوں میں تیزی لانے سے لوگوں میں مزی نفرت بڑھ رہی ہے –

انہوں نے کہا کہ سیاسی مسائل کو طاقت سے حل کرنے کی کوشش کا نتیجہ آج سب کے سامنے ہیں –

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ آج بلوچستان سمیت پنچاب اور دیگر علاقوں میں بلوچ طلباء کے لیے مشکلات پیدا کر کے انہیں ڈرایا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے –

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی بلوچستان سے متعلق خاموشی کی وجہ سے یہاں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ تیز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے –