کوئٹہ: ہائیکورٹ بار کی جانب سے پیکا آرڈیننس عدالت عالیہ میں چیلنج

344

بلوچستان ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے پیکا آرڈیننس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

آئینی درخواست بلوچستان ہائیکورٹ بار کےصدر عبدالمجید کاکڑ کی جانب سے دائرکی گئی

درخواست کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس نعیم اخترافغان اورجسٹس روزی خان نےکی

ہائیکورٹ نے پیکاآرڈیننس سےمتعلق درخواست پراٹارنی جنرل کےتوسط سےوفاق پاکستان کو نوٹس جاری کردیا

پیکاآرڈیننس کےخلاف ہائیکورٹ بارکی آئینی درخواست 22 مارچ کوسماعت کےلئے مقرر کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان نے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے قوانین میں نئی ترامیم متعارف کرائی ہیں۔نئی ترامیم کے مطابق اب ’شخص‘ میں کوئی بھی کمپنی، ایسوسی ایشن، ادارہ یا اتھارٹی شامل ہے جبکہ ترمیمی آرڈیننس میں کسی بھی فرد کے تشخص پر حملے پر قید تین سے بڑھا کر پانچ سال تک کر دی گئی ہے۔

اس صدارتی آرڈیننس کے مطابق شکایت درج کرانے والا متاثرہ فریق، اس کا نمائندہ یا گارڈین ہو گا، جرم کو قابل دست اندازی قرار دے دیا گیا ہے جو ناقابل ضمانت ہو گا۔

ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ چھ ماہ کے اندر کیس کا فیصلہ کرے گی اور ہر ماہ کیس کی تفصیلات ہائی کورٹ کو جمع کرائے گی۔ آرڈیننس کے مطابق ہائی کورٹ کو اگر لگے کہ کیس جلد نمٹانے میں رکاوٹیں ہیں تو رکاوٹیں دور کرنے کا کہے گی۔