بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جمعرات کے روز بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق قیادت و رہنماؤں کے زہر اہتمام تنظیم کے بانی رہنماء ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی یاد میں پریس کلب کے ہال میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت بی ایس او کے سابق چیئرمین نادر قدوس بلوچ نے کی جبکہ مہمان خاص نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے فرزند ایڈوکیٹ چنگیز حئی بلوچ تھے-
اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ بی ایس او کے بانی چیئرمین اور نیشنل پارٹی کے قائد بھی رہے، ڈاکٹر صاحب کا کردار جہد و عمل اور ایک عوام دوست،انسان دوست، سیاسی قومی جمہوریت، فکر، برداشت اور رواداری کی ناقابل فراموش مثال ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے وی آئی پی کلچر، قبائلی، جاگیردارانہ مزاج کے خلاف سینہ سپر ہوکر ورکنگ، مڈل کلاس کلچر کو فروغ دیا۔ ایم این اے، سنیٹر اور پارٹی قائد ہوتے ہوئے عام سیاسی کارکن سی زندگی گزار کر قیادت و کارکنوں کے درمیان کوئی خلیج پیدا ہونے نہیں دیا-
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئ بلوچ کی قومی جمہوری جہد سے وابستگی و مستقبل مزاجی سے تسلسل سے جاری ثابت قدمی کی وجہ سے ایک تاریخی کردار بن چکی ہے جب تک دھرتی کے سپوت زندہ ہیں قومی جمہوری تحریک جاری رہے گی اور ڈاکٹر صاحب کا نام یاد رہیگا-
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب نہ صرف بلوچ و بلوچستان کی آواز تھے بلکہ محکوم اقوام و مظلوم طبقات کے لئے نہتے ہوکر میدان کار زار میں لڑرہے تھے اس کی مثال موت سے پہلے حیدرآباد سندھ میں “یوم مادر وطن” سندھ ترقی پسند پارٹی کے جلسے میں خطاب کرکے پھر پنجاب کی طرف روانہ ہوئے جہاں اپنی زندگی کی جہد مسلسل کی مثال قائم کرکے حادثے میں جام شہادت نوش کیے اگر ڈاکٹر صاحب کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے تو بی ایس او کی فکر و پروگرام کو مطالعہ کرکے قلم و کتاب سے دوستی وطن اور عوام سے بے لوث یگانگت اور اپنے صفوں میں اتحاد قائم و برقرار رکھنا ہوگا بلوچستان کے مال،مڈی،ساحل و وسائل کی حفاظت اور اپنے اکابرین کو جنہوں نے ایک صدی پہلے اس جمہوری، قومی تحریک کی سیاسی و تنظیمی بنیاد رکھی ان پر ریسرچ کرنا آج کے نوجوانوں قیادت کی ذمہ داری ہے-
ریفرنس سے بی ایس او کے بانی اور بزرگ رہنما ڈاکٹر عبدالحکیم لہڑی، سابق چیئرمین سعید فیض بلوچ، بی این پی کے مرکزی نائب صدر ولی کاکڑ، ایم پی اے نصر اللہ زیرے، اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا اور بلوچستان بار کونسل کے صدر مجید کاکڑ، سابق سیکرٹری جنرل بی ایس او رفیق کھوسہ، سابق چیئرمین واحد رحیم بلوچ، سابق چیئرمین محی الدین بلوچ، سابق مرکزی آرگنائزر جاوید بلوچ، بی ایس او کے دیگر دھڑوں کے موجودہ چیئرمین زبیر ملک بلوچ، جہانگیر منظور بلوچ اور گلزار دوست نے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کی قومی جمہوری عوامی خدمات اور بے لوث کردار و عمل پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب سب کے لئے قابل احترام تھے اور ان کی جدوجہد سے ان کی سادگی اور اپنائیت سے ایک نمایاں جھلک اور شفقت کا احساس جنم لیا تھا وہ کسی قسم کے تعصب تفرقہ بازی سے پاک عوام دوست کردار کا حامل تھے ضرورت اس امر کی ہے کہ مظلوم، محکوم اقوام طبقات کا ایک متحدہ محاذ قائم کرکے بلوچستان کو درپیش چیلنجز سے بچایا جائے-