نوجوان انقلابی رہنماء چی گویرا کو قتل کرنے والا بولیوین فوجی طویل بیماری کے باعث 80 سال کے عمر میں چل بسے ہیں-
جنوبی امریکی ملک بولیویا کا فوجی سارجنٹ ٹیرن جس نے مشہور انقلابی گوریلا رہنماء چی گویرا کو گولی ماری تھی، 80 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
ارجنٹینا کے نوجوان طبیب انقلابی رہنماء چی گویرا نے کیوبا کے انقلاب میں ایک سرکردہ شخصیت کے طور پر افسانوی حیثیت حاصل کی جس نے 1959 میں فیڈل کاسترو کے دور میں کیوباء آمر کا تختہ الٹ دیا تھا جہاں بعد میں وہ جنوبی امریکہ کا سفر کیا تھا-
چی گویرا کو 1967ء میں جنوبی امریکی ملک بولیویا سے وہاں کے سرکاری فوج نے گرفتار کرکے سزا موت کے طور پر گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ چی گویرا بولیویا میں حکومت کے خلاف باغی گروہ کا حصہ تھیں-
1967 میں بولیوین آرمی چی گویرا اور اسکے ساتھیوں کو ڈھونڈنے کامیاب ہوا اور انہیں گرفتار کرکے 39 سال کی عمر میں چی گویرا کو گولی مار کر قتل کردیا۔ چی گویرا کو گولی مارنے والے فوجی ٹیرن تھیں جو آج 80 سال بعد تبعی بیماری کے باعث انتقال کرگئے ہیں-
تاہم چی گویرا کو قتل کرنے بعد ٹیرن نے اس دن اور اس واقعہ کو اپنی زندگی کا بدترین لمحہ قرار دیا تھا-