مطالبات تسلیم کیے جائیں، بلوچستان بھر میں ملازمین سراپا احتجاج

400

پیر کے روز بلوچستان کے تمام شہروں میں سرکاری ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج بن گئے –

تفصیلات کے مطابق آل بلوچستان گرینڈ الائنس کی اپیل پر کوئٹہ، تربت، پنجگور ،خضدار سمیت دیگر شہروں میں ملازمین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرے میں تمام محکموں کے ملازمین اور خواتین نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

مظاہرین نے کہا کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق ہمارے مطالبات تسلیم کریں۔ ایک سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود حکومت اپنے وعدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر حکومت وقت کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں سخت احتجاج کرنے پر مجبور نہ کریں-

اس موقع پر گرینڈ الائنس کے صدر حبیب الرحمن نے کہا کہ ملازمین کی 25% فیصد الائنس کیلئے احتجاج کی جارہی ہے، ملازمین گذشتہ کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں – انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے یقین دہانی کرائی ہے لیکن مطالبات پر عمل آمد نا ہوسکا-

انہوں نے مزید کہا کہ 15 مارچ سے صوبے بھر میں احتجاج کی بھی کال دےدیا- بعد ازاں ملازمین نے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دےدیا جس کے سبب شہر میں ٹریفک جام ہوگیا –

دریں اثناء گرینڈ الائنس بلوچستان کی مرکزی کال پر تربت، خضدار، پنجگور ،گوادر سمیت کئی شہروں میں بھی آج احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں –
اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ ڈی آر اے ملازمین کا بنیادی حق ہے، وفاقی حکومت کے اعلان کے بعد تمام صوبوں نے اپنے اپنے ملازمین کی ڈی آر اے نوٹیفکیشن جاری کیے، لیکن حکومت بلوچستان نے گذشتہ سال باقاعدہ وعدہ اقرار کیا کہ دس فیصد سال کے آخر میں لگائیں گے لیکن انہوں نے اپنے وعدے وفا نہیں کئے اور گزشتہ ماہ وفاقی حکومت نے ملک بھر کے ملازمین کو پندرہ فیصد دینے کا اعلان کیا اور تمام صوبوں کو پابند کیا کہ ان پر عمل درآمد کریں لیکن پھر حکومت بلوچستان نے روایتی طور پر اعلان نہیں کئے اور بلوچستان حکومت نے ملازمین کی حق تلفی کا راہ اختیار کیا جو حسب معمول ہوتا آرہا ہے –

انہوں نے کہا ہے کہ آگر ہمارے ڈی آر اے 25 فیصد و جونیئر کیڈر کے اساتذہ کا 50 پروموشن کوٹہ جو 2006 سے زیر التواء ہیں اور ملازمین کی اپگریڈ ایش 15 مارچ تک عمل درآمد نہیں ہوئے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے-

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بھر سرکاری ملازمین نے 15مارچ کی الیٹی میٹم کے بعد مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کی گھیراؤ کا اعلان کیا ہے –