خضدار: کمسن لڑکی سے اجتماعی زیادتی

771

واقعہ خضدار کے علاقے سنی گنبدی کےمقام پر پیش آیا ہے جہاں تین افراد نے کمسن لڑکی کو مبینہ طور پر عصمت دری کا نشانہ بنایا ہے۔

سنی گنبدی خضدار کے رہائشی محمد اسلم نے صدر پولیس تھانہ خضدار میں درخواست دائر کردی ہے کہ گزشتہ روز 21 مارچ کو ان کی بیٹی قریبی پڑوسی کے گھر پانی کے حصول کی خاطر بوتل لیکر نکلی تھی اور وہ پانی بھر کر اس گھر سے واپس آرہی تھی کہ تین ملزمان شاہ زیب ولد عبدالخالق قوم بارانزئی، یحیٰ ولد عبدالوہاب قوم بارانزئی اور بلال ولدزمان خان نے زبردستی ان کی تیرہ سالہ بیٹی کو اٹھا کر قریب ہی زمان خان کی خالی حویلی لیجا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے بچی کے والد کی رپورٹ پر تینوں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے

خیال رہے گذشتہ دنوں خضدار کے علاقے نال میں ایک لڑکی کو قتل کرنے اور ان کے اعضاء و بال کاٹے جانے کے بعد اس کی لاش پانی کے کنویں میں پھینک دی تھی۔

ضلعی انتظامیہ وقوعہ پر پہنچ کر پانی کے بور سے لڑکی کی لاش نکال کر قاتلوں کی تلاشی شروع کردی اور پہلی ہی فرصت میں ان کے شوہر منظوراحمد ولد نورمحمد سمالانی ساکن نال زراغو کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش شروع کردی۔ تو مقتولہ لڑکی کے شوہر نے انکشاف کرتے ہوئے بتایاکہ لڑکی کے قتل میں ان کی والدہ مسماۃ(ز) زوجہ نورمحمد اور ایک ہمارا کزن سیف اللہ ولد محمد عالم سمالانی ملوث ہیں،جس کے بعد لیویز فورس نے ڈپٹی کمشنر خضدار کے احکامات کی روشنی میں کاروائی کرتے ہوئے لڑکی کی ساس مسماۃ(ز) کو حراست میں لے لیا۔جب کہ ملزم سیف اللہ ولد محمد عالم قتل کی وردات کی رات کو ہی موقع سے فرار ہوگیا ۔