جبری گمشدگی کے شکار عامر بلوچ کے ہمشیرہ نازیہ اکبر بلوچ نے کہا ہے کہ انکے بھائی کی جبری گمشدگی کو تین ماہ مکمل ہوگئے ہیں لیکن وہ تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں-
نازیہ اکبر نے بتایا کہ انکے بھائی عامر ولد اکبر کو پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تحصیل حب گڈانی کے قریب سے اس وقت حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جب میرا بھائی اپنے کام میں مصروف تھا-
نازیہ اکبر کا کہنا تھا کہ تین مہینے سے زائد عرصہ ہوئے ہمارے بڑے بھائی عامر اکبر اور ساری گھر کی مسکراہئٹ کو پابند سلال رکھا گیا ہے ہم نے احتجاج کے مختلف طریقے اپنائے لیکن حکومت کی جانب سے ہمیں کسی نے نہیں سنا-
یاد رہے عامر اکبر کے لواحقین نے الزام عائد کیا تھا کہ عامر اکبر کو تین ماہ قبل حب چوکی گڈانی کے قریب ایک پٹرول پمپ سے مقامی پولیس کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے حوالے کردیا تھا جس کے بعد سے عامر کا کوئی پتہ نہیں-
لاپتہ عامر بلوچ کے لواحقین نے حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہم عامر کی باحفاظت بازیابی کیلئے ایک بار پھر متعلقہ اداروں سے التجا کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے-