پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ طلباء پر پولیس تشدد، طلباء کی پروفائلنگ اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آج بروز جمعرات جامعہ بلوچستان میں بلوچ طلباء کی جانب سے ایک پیس واک کا انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات شریک ہوئیں-
پیس واک بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی قیادت میں جامعہ بلوچستان کے احاطے آرٹس فیکلٹی سے شروع ہوکر مرکزی گیٹ سے بُک پوائٹ اور وہاں سے واپس آرٹس کونسل تک آکر اختتام پزیر ہوا۔
احتجاج میں شریک طلباء نے ہاتھوں میں جبری گمشدگی کے شکار طلباء کی تصاویر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لاپتہ طالب علم حفیظ بلوچ سمیت دیگر طلباء کی باحفاظت کا مطالبہ درج تھا-
مظاہرین کے مطابق گزشتہ دونوں بلوچ طلباء کو اسلام آباد پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں احتجاجی کیمپ قائم کرنے نہیں دیا گیا جب بلوچ طلباء حفیظ بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چار ہے تھے پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی-
دوسری جانب اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے بھی بلوچ طلباء کا احتجاجی کیمپ جاری ہے طلباء گزشتہ تین روز سے کیمپ لگا کر احتجاج کررہے ہیں-