بلوچستان: مزید پانچ افراد لاپتہ، ایک کی لاش برآمد

663

بلوچستان کے ضلع سبی سے پاکستانی سیکورٹی فورسز نے تین جبکہ ڈیرہ مراد جمالی سے ایک اور کراچی کے علاقے رئیس گوٹھ سے پنجگور کے رہائشی ایک نوجوان کو حراست بعد لاپتہ کر دیا گیا۔

دو روز قبل پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے سبی سے حیات ولد زنگی،اتور گورگیج، حاشم ڈومکی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے –

خیال رہے کہ دوران حراست حاشم ڈومکی کو قتل کرکے انکی لاش مچھ میں پھینک دی گئی ہے –

ہفتے کی صبح ڈیرہ مراد جمالی کے حدود میں فورسز نے محمد خان ولد نبی بخش بگٹی کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے –

لاپتہ کیے گئے افراد کی لواحقین نے کہا ہے کہ مقامی انتظامیہ انکی ایف آئی آر درج نہیں کررہی ہے اور ان کے پیاروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کرکے انہیں خدشہ ہے کہ انہیں دیگر لاپتہ افراد کی طرح جعلی مقابلے میں مار نہ دیا جائے-

دریں اثناء کراچی کے علاقے رئیس گوٹھ سے بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے کوہ بن کے رہائشی معراج ولد عصا کو سیکورٹی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق رات گئے چار بجے رئیس گوٹھ میں رینجرز اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے گھر پر چھاپہ مارکر مذکورہ نوجوانوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں لوگوں کی جبری گمشدگیوں کے کیسز مسلسل رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ پچھلے ایک ہفتے سے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے –

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف کام کرنے والے تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور سیاسی کارکنوں کی زبان بندی کے لیے انہیں لاپتہ کیا جاتا ہے –

بلوچستان کی سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ کرنے کی ذمہ داری پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں پر عائد کرتے ہیں –

دوسری جانب عسکری حکام ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں –