سابق صوبائی وزیر عاصم کرد گیلو نے ہفتے کے روز اپنی رہائش گاہ ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یار محمد رند کے الزامات کو مسترد کردیا –
انہوں نے کہا کہ اعوان برادری کے قتل میں یار محمد رند ملوث ہے، قتل ہونے والے میرے سپورٹر تھے –
انہوں نے کہا کہ یار محمد نے سردار تاج محمد رند اور نواب غوث بخش رئیسانی کے علاوہ سینکڑوں لوگوں کا قتل کیا، اپنے سگے بھائی شیر محمد رند کو بھی نہیں بخشا ہے –
انکا کہنا تھا کہ عائلہ ملک اور سمیرا ملک کے ذریعے سفارشیں کروا کر انہیں گرفتار کرانے کی کوشش کی گئی لیکن میں نے گرفتار کرنے نہیں دیا-
انہوں نے کہا کہ یار محمد سیاہ پاد ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریش میں سب سیاہ پادوں کو لایا جس کو قدوس بزنجو کے ذریعے میں نے تبادلہ کروایا-
یار محمد پر تنقید کرتے ہوئے انہوں کہا کہ جام کمال کی کابینہ سے استعفیٰ دے کر کہا کہ میں لاشار و چاکر کی اولاد ہوں، دوبارہ جام کمال کے پاؤں پڑگیا-
انہوں نے کہا کہ یہ سندھ سے امپورٹڈ ہے، اللّٰہ پاک حضور بخش ڈومکی کی بخشش فرمائے-انہوں نے سندھ سے لاکر ہمارے گلہ میں ڈال دیا ہے –