بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں جمعرات کے روز پاکستان کے براسرقتدار جماعت پی ٹی آئ کے کارکنوں نے گوادر کو درپیش بنیادی مسائل پر احتجاج کرتے ہوئے شہر کے مکی مسجد کے سامنے دھرنا دیا –
اس احتجاج میں بلوچستان اسمبلی میں حکمران جماعت باپ کے کارکنوں نے بھی شرکت کی اور مسائل حل نہ ہونے کا ذمہ دار ایم پی اے اور ایم این اے لسبیلہ گوادر کو قرار دیا –
حکمران جماعت کے کارکنوں نے کہا کہ ایم پی اے اور اس کے والد نے خود کو پیر کا درجہ دیا ہوا ہے، لوگوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے چند سکے تقسیم کرکے لوگوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں ایم پی اے اپنا کردار ادا کرتا تو آج گوادر مسائلستان نہ ہوتا-
انہوں نے کہا کہ بجلی پانی صحت تعلیم جیسے بنیادی مسائل حل کرنے میں ایم پی اے صاحب مکمل ناکام ہوچکے ہیں، گوادر پر تیس پینتیس سال سے راج کرنے والے ایم پی اے میر حمل کلمتی گوادر کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں –
مظاہرین نے کہا کہ گوادر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے یہاں کے لوگ انتہائی پریشانی و کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارہے ہیں، لیکن ہمارے قومی و صوبائی ممبران کو کوئی پروا نہیں ہے اور نہ ہی موصوف عوام کے دسترس میں ہیں-
انکا کہنا تھا کہ قومی و صوبائی اراکین اسمبلی عوامی نمائندگی کا حق کھو چکے ہیں اور وہ عوام کے مسائل کو حل کرانے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں –