بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں منگل کے روز طلباء میڈیکل الائنس کے زیر اہتمام پاکستان میڈیکل کمیشن کے گذشتہ مہینے کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے خلاف ریلی نکالی گئی –
ریلی میں میڈیکل طلباء کے علاوہ دیگر طلباء تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی قیادت بھی شریک رہی –
اس موقع پر طلباء میڈیکل الائنس کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے تینوں میڈیکل کالجز مکران، لورالائی اور جھالاوان کے طلباء اور طالبات پچھلے دنوں 58 دنوں سے پی ایم سی کے کالے قانون کے خلاف پریس کلب کوئٹہ کے سامنے سخت سردی میں سراپا احتجاج ہیں، لیکن حکومت اور ارباب اختیار کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے –
انہوں نے کہا کہ رواں سال کے 13 جنوری کو پی ایم سی نے ایک نوٹیفکیشن جاری کی گئی تھی اور بلوچستان کے تینوں میڈیکل کالج سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان کے طلباء کو رجسٹر نہ کرنے کی دھمکی دی تھی جو قابل مذمت ہے –
طلباء قیادت نے کہا کہ اپنے مطالبات کی منظوری تک یہ جدوجہد جاری رہے گی اور احتجاج کا دائرہ کار کو وسعت دینگے –
دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بھی میڈیکل طلباء الائنس کے زیر اہتمام شہر میں ایک ریلی نکالی گئی اور شہید فدا احمد پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا –
طلباء کے مظاہرے اور ریلی میں سول سوسائٹی اور دیگر طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کرتے ہوئے سراپا احتجاج طلباء کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میڈیکل کالجز کے طلباء کے ساتھ ناانصافی قابل قبول نہیں –
انہوں نے کہا کہ طلباء کے ساتھ کھڑے ہیں –