کوئٹہ: احتجاجی میڈیکل طلبا پر پولیس کا تشدد

590

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں جمعرات کے روز پولیس نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے میڈیکل کے طلباء کو ریڈ زون میں داخلے سے روک دیا اور تشدد کیا جس پر طلبا نے کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

کوئٹہ میں میڈیکل کے طلباء نے اپنے مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے، دیگر طلباء بھوک ہڑتال پر بیٹھے اپنے ساتھی طلبا کو اسٹیچرز سمیت ریڈزون لے جانا چاہتے تھےکہ پولیس نے انہیں روک دیا اور ان پر تشدد کیا۔

مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس کی مزید نفری پہنچ گئی اور دونوں جانب سے کھینچا تانی شروع ہوگئی۔ تاحال طلبا کا احتجاج جاری ہے۔

احتجاجی طلباء کا مطالبہ ہے کہ پاکستان میڈیکل کونسل بلوچستان کے تین میڈیکل کالجز کے طلبہ کی رجسٹریشن کرے-

تاہم پی ایم سی کا اب تک موقف ہے کہ مذکورہ کی رجسٹریشن ایک ٹیسٹ کے بعد کیا جائے گا، جس کے لیے طلبہ وطالبات اب تک تیار نہیں ہیں-

دوسری جانب دو دن قبل پاکستان میڈیکل کونسل کا ایک اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا تھا، اجلاس میں بلوچستان کے میڈیکل طلباء کی رجسٹریشن سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور اجلاس کی کاروائی انتہائی مثبت اور حوصلہ قرار دیا جارہا ہے تاہم میڈیکل کے طلباء فیصلوں پر عملدرآمد چاہتے ہیں –