بلوچستان کے دو اضلاع میں آج تیسرے روز میں بھی موبائل سروس معطل ہے –
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں اج تیسرے روز بھی موبائل سروس معطل ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے-
موبائل سروس کی بندش سے بینک اور دیگر سرکاری اور نجی شعبے میں لوگوں کو مشکلات پیش آرہے ہیں جبکہ اہلیان نوشکی کا اندرون اور بیرون ملک اپنے پیاروں سے بھی رابطہ منقطع ہے –
جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کا عمل جاری ہے –
خیال رہے کہ رواں سال کی دو فروری کو نوشکی اور پنچگور میں پاکستانی فورسز کے ہیڈ کوارٹرز پر بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے حملوں کے دونوں اضلاع میں کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ موبائل نیٹ ورک بند کی گئی تھی –
دوسری جانب ضلع پنچگور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور تیسرے روز موبائل سروس کے ساتھ ساتھ پورے شہر میں کاروباری مراکز، سرکاری اور نجی ادارے بند ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے –
یاد رہے کہ 2فروری کو نوشکی اور پنچگور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملوں کے بعد سیکورٹی کے پیش نظر بازار اور موبائل سروس بند کیے گئے تھے –
نوشکی میں دوسرے روز جبکہ پنچگور میں آج تیسرے روز کی رات کو سکیورٹی فورسز نے اپنے ہیڈکوارٹرز پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے –
دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی تربت کل حق دو تحریک کا ہونے والا دھرنا موجود صورتحال کے پیش نظر معطل کیا گیا ہے –
منتظمین کے مطابق شہر کے اندرونی اور بیرونی راستوں پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کے پیش نظر مشکلات کا سامنا ہے –