سندھ کے مرکزی شہر کراچی کے رہائشی محبت بلوچ کے لواحقین نے کہا ہے کہ محبت ولد اشرف بلوچ کو گذشتہ سال 18 نومبر کو رات کے تین بجے کراچی رینجرز اور سادہ وردی میں ملبوس سیکیورٹی اداروں نے گھر سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا ہے –
لواحقین نے کہا کہ آج ان کو لاپتہ ہوۓ دو مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن تا حال ان کے بارے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے-
انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ، سپریم کورٹ آف پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بھائی کو بازیاب کیا جاۓ۔
اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے لیکن اس طرح جبری گمشدگی کا شکار بنا کر اپنے بنائے ہوئے قوانین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں –
لواحقین نے کہا کہ محبت بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف کل 2 فروری بروز بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک کمپئین کا انعقاد کیا جارہا ہے – انہوں نے تمام انسان دوستوں سے اپیل کیا ہے کہ انکی آواز اٹھائیں –