متحدہ عرب امارت حکام نے وہاں رہائش پزیر خضدار کے رہائشی عبدالحفیظ زہری کو پاکستان منتقل کردیا ہے –
حفیظ زہری کی پاکستان منتقلی کے دستاویز انکے لواحقین نے متحدہ عرب امارات کے امیگریشن سے لیٹر کی صورت میں حاصل کرلی ہے امیگریشن دستاویز کے مطابق عبدالحفیظ ولد حاجی رمضان زہری سکنہ خضدار کو دو روز قبل یعنی 2 فروری کو دبئی ائرپورٹ سے کراچی کے ائرپورٹ پر لایا گیا ہے-
یاد رہے عبدالحفیظ زہری کو گذشتہ ماہ 26 اور 27 جنوری کی رات متحدہ عرب امارات کے انٹر نیشنل سٹی سے حراست بعد لاپتہ کردیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اماراتی حکام کے تحویل میں تھا جس کے اغواء کی رپورٹ وہاں کے پولیس تھانے میں درج کرائی گئی تھی-
حفیظ زہری کی پاکستان منتقلی کی تصدیق انکے لواحقین نے دی بلوچستان پوسٹ کو کردی ہے اور کراچی منتقلی کی دستاویز بھی ارسال کردی ہے-
یاد رہے عبدالحفیظ کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی میں گذشتہ روز احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا عبدالحفیظ کی لواحقین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ حفیظ زہری کو متحدہ عرب امارات حکام غیر قانونی طریقے سے بغیر پاسپورٹ کے پاکستان کے حوالے کرنا چاہتے ہیں جہاں انکی جان کو خطرہ ہے-
یاد رہے اس سے قبل عبدالحفیظ زہری کے کزن راشد حسین کو بھی متحدہ عرب امارات نے جبری گمشدگی کا نشانہ بنانے کے بعد پاکستان کے حوالے کردیا تھا عبدالحفیظ زہری راشد حسین کے جبری گمشدگی کے چشم دید گواہ تھیں جبکہ وہ خود اپنی جان بچا کر دبئی منتقل ہوگئے تھیں-
عبدالحفیظ بلوچستان کے ضلع خضدار کے رہائشی ہیں جہاں 2010 میں انکے بھائی مجید زہری اور 2011 میں انکے والد حاجی رمضان زہری کو پاکستانی فورسز نے قتل کردیا تھا – عبدالحفیظ زہری گزشتہ دس سالوں سے متحدہ عرب امارت میں مقیم تھے-