حق دو تحریک کے رہنماؤں کا چیف سیکرٹری بلوچستان سے ملاقات

200

ہفتے کے روز حق دو تحریک کے رہنماؤں مولانا ہدایت الرحمن، حسین واڈیلہ اور دیگر نے چیف سکریٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا اور دیگر افسران کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے ٹرالرز، سرحدی امور، غیر ضروری چیک پوسٹس، بلدیہ ملازمین کے مسائل، زمینوں کے مالکانہ حقوق اور فشریز کی ملازمت میں مقامی لوگوں کو ترجیح دینے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا –

اس موقع پر مختلف امور زیر غور آئے جس میں ٹرالرز کی روک تھام کے لیے اب تک کی پیش رفت اور مزید سخت کارروائی کے لیے حکمت عملی کے بارے میں بات ہوئی جبکہ مکران کے سرحد پر باقاعدہ قانونی تجارت کے لیے تجاویزات زیر غور آئے اور پورے مکران کے سرحدپر ایف سی کی ہر قسم کے مداخلت پر پابندی، اجارہ داری و بھتہ خوری کے مکمل خاتمے پر وفود نے اعلیٰ حکام کو تجویز پیش کیے –

وفود نے مکران بھر میں غیر ضروری چیک پوسٹس، خاص کر آبادی والے علاقوں، گھر، اسکول اور دیگر عوامی عمارات پر موجود ایف سی چیک پوسٹس جن سے بے پردگی و چادر و چاردیواری کی بے حرمتی کا احتمال ہو، ان کو مکمل و فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا-

مکران کے بلدیہ ملازمین کی مستقلی اور تنخواہ جاری کرنے کے علاوہ سربندن اور کلاچی پاڑہ سمیت ضلع کے تمام علاقے کے لوگوں کو زمینوں کے مالکان حقوق دینے بھی مطالبہ کیا گیا-

مزید یہ کہ محکمہ فشریز میں حالیہ مشتہر ہونے والی آسامیوں پر ضلع گوادر کے غریب اور اہل لوگوں کو ترجیح دینے اور کسی بھی سیاسی اثر و رسوخ کو قبول نہ کرنے پر چیف سیکرٹری کو بتایا گیا –

ضلع کیچ کے ذمہ داروں نے ضلع کیچ میں فائربریگیڈ کے مسئلے پر بھی چیف سکریٹری بلوچستان کو یاددہانی کرائی اور یہ بھی مطالبہ کیا کہ بارڈر پر علاقائی لوگوں کو اپنے لیے خورد و نوش کے اشیاء لانے میں کوئی پابندی یا روک ٹوک نہ ہو، ضلع پنجگور کے ذمہ دارن نے پنجگور انتظامیہ کی نااہلی سے متعلق شکایت کی کہ موجودہ انتظامیہ ضلعی امور و امن و امان قائم رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے لہذا انتظامیہ کو تبدیل کیا جائے۔

دونوں جانب سے ان تمام مسائل کے حل کے لیے تجاویز پیش کی گئیں اور مکینزم بنانے سے متعلق غور و فکر کیا گیا-

چیف سکریٹری بلوچستان نے حق دو تحریک کے ان تمام مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سارے مسئلے جائز اور حل طلب ہیں اور حکومت ان کے حل کے لئے ضروری اقدامات کرے گی-