بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت ٹیچنگ اسپتال کے مردہ خانہ میں کئی ہفتوں سے ناقابل شناخت ایک انسانی ڈھانچے کی باقیات رکھی گئی ہیں-
اسپتال ذرائع کے مطابق چہرہ اور پورا جسم مکمل مسخ ہے، جس کا تاحال کوئی وارث نہیں ملاہے۔
خیال رہے کہ ایسی لاشیں اکثر پہاڑی علاقوں سے ملتی ہیں۔ یہ زیادہ تر گلی سڑی اور تشدد کا شکار ہوتی ہیں اور ان کی شناخت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے-
بلوچ قوم پرست حلقے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان مسخ شدہ لاشوں کا زمہ دار پاکستانی خفیہ اداروں اور سیکورٹی فورسز کو قرار دیتے ہیں –
یاد رہے کہ گذشتہ 12سالوں سے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سینکڑوں افراد کی لاشیں ملی ہیں جنکو لاوارث دفنایا گیا ہے –
ایسی لاشیں ناقابل شناخت جبکہ بلوچستان میں ڈی این اے کا کوئی سہولت موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے جبری گمشدگیوں کے شکار بلوچ لاپتہ افراد کی لواحقین میں تشویش پایا جاتا ہے –