بلوچستان لبریشن فرنٹ نے جنوری 2022 میں پاکستانی سکیورٹی فورسز پر اپنے حملوں کی ماہانہ رپورٹ جاری کر دی، بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے ماہِ جنوری میں پاکستانی فوج اور دیگر فورسز کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ میڈیا میں جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری کے مہینے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے پاکستانی فوج، اس کے مخبروں اور سہولت کاروں پر 12 مہلک حملے کیے جن میں 32 سے زائد پاکستانی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔پاکستانی فوج کے دو مخبر بھی ان حملوں میں مارے گئے جبکہ بی ایل ایف کا ایک سرمچار ممتاز بلوچ عرف بالاچ 25 جنوری کو معرکہ سبدان میں قابض فوج سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ یاد رہے معرکہ سِبدان میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے دشمن کو شکست دیتے ہوئے اس کے 17 اہلکاروں کو ہلاک کیا اور ان کے سب ہتھیار اور دیگر فوجی ساز و سامان اپنے قبضہ میں لیتے ہوئے ان کے کیمپ کو نذرِ آتش کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ وہ عناصر جو بلوچیت کے لبادہ میں پاکستانی فوج کیلئے معاونت کاری اور مخبری کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی مخالف دیگرسرگرمیوں میں ملوث ہیں،وہ اپنے قوم دشمن سرگرمیوں سے باز آئیں، طوقِ غلامی کو مضبوط کرنے اور دشمن کا ساتھ دینے کے بجائے بلوچ قومی آزادی کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ان کی آئندہ نسلوں کو ان کی وجہ سے شرمندگی نہ ہو۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے دشمن فورسز کو پے درپے شکست سے دوچار کر کے نہ صرف انھیں حواس باختہ کر دیا ہے بلکہ ان کا مورال بھی تیزی سے گر رہا ہے جس کا واضح ثبوت فوجی اہلکاروں میں خودکشی کرنے اور بھگوڑا بننے کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ آزادی کی اس جنگ میں بلوچ قوم کا یکجا ہو کر جدوجہد کرنا ناگزے ہو گیا ہے،تاکہ شہداء کی لہو اور قوم و ساتھیوں کی قربانیوں سے ایک نئی روشن صبح طلوع ہو سکے۔
میجر گہرام بلوچ نے عوام سے اپیل کی ہیکہ فوجی تنصیبات، چوکیوں اور قافلوں سے دور رہیں کیونکہ سرمچار کسی بھی وقت اور مقام پر دشمن کو نشانہ بنا سکتے ہیں،۔
بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک قابض پاکستانی فورسز پر حملے شدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔