دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول اطلاعات کے مطابق بلوچستان سے مزید دو افراد جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں-
تفصیلات کے مطابق گذشتہ رات کیچ زامران کے رہائشی نوجوان کو فورسز نے کراچی سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے-
ذرائع کے مطابق کراچی ملیر سے پاکستانی فورسز نے محمد نور نامی نوجوان کو حراست بعد لاپتہ کردیا ہے-
اسی طرح فورسز نے رات گئے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے خضدار کے دہاتی علاقے سے نذیر احمد ولد نور محمد کو حراست بعد لاپتہ کردیا ہے-
یاد رہے بلوچستان سے رواں ماہ جبری گمشدگیوں میں شدید اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے گذشتہ دس دنوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پچاس کے قریب افراد کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے اطلاعات میڈیا کو موصول ہوئی ہیں-
دوسری جانب حب منگھوپیر کے مقام سے ایک اور شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے، گذشتہ روز بھی اس علاقے سے ایک لاش ملی تھی جبکہ کوئٹہ سے بھی آج ایک شخص کی لاش ملی ہے-
حب انتظامیہ کے مطابق حب اور گراچی کے سرحدی علاقہ سے برآمد ہونے دونوں لاشوں کو عباسی اسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ہے، دونوں لاشوں کے ہاتھوں مین ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھی جبکہ دونوں کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا ہے-
تاہم برآمد ہونے والے کسی بھی لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جبکہ حب اور کراچی کے سرحدی علاقہ سمیت کوئٹہ سے مختلف اوقات میں لاشیں برآمد ہوئی ہے اس سے قبل حب کراچی نادرن بائی پاس سے تین افراد کی لاشیں ملی تھی جو ناقابل شناخت قرار دی گئی تھی-