بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور گرد و نواح میں میں گذشتہ شب سے جاری بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے اکثر و بیشتر علاقے پانی میں ہیں، گھروں تک پانی پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے بچوں اور عورتوں کو بچانے کیلئے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کشتیاں بلا کر بچوں اور عورتوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے ہیں۔
مقامی صحافی کے مطابق گوادر انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ابھی تک گوادر میں کئی محلے پانی میں تیر رہے ہیں لیکن انتظامیہ کی طرف سے بس سوشل میڈیا تک ایمرجنسی نافذ ہوئی ہے۔
دوسری طرف حق دو تحریک کے کارکن لوگوں کی مدد میں مصروف ہیں اور ریسکیو آپریشن میں شہریوں کا ہاتھ بٹھانے کی کوشش میں لگے ہیں-
بیشتر مقامی لوگوں کے مطابق ان سے نہ کوئی رابطہ کیا گیا ہے اور نہ ان کی مدد کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی عملہ آیا ہے۔
سوشل میڈیا میں لوگ گوادر کی اس تباہی کا ذمہ دار گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو قرار دیتے نظر آ رہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ گوادر میں اگر GDA مخلص ہو کر گوادر کی تعمیر و ترقی کیلئے کام کرتا تو آج پورا گوادر پانی میں نہ تیر رہا ہوتا۔
جبکہ ضلع گوادر کے دیگر علاقوں میں بھی بارش کی پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے اور کئی بند ٹوٹ گئے ہیں جس کے سبب لوگ رات بھر کھلے آسمان تلے گزرانے پر مجبور ہیں –