بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے دو مختلف علاقوں سے چھ افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے، ان میں سے دو کو فورسز نے تحصیل تمپ جبکہ چار کو کولواہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
رات گئے تمپ کے علاقے گومازی میں فورسز نے چھاپہ مارکر دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے جنکی شناخت محبوب ولد شیران اور سلیم ولد ولی داد کے ناموں سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب کولواہ سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے چار افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے جنکی شناخت صدیر ولد علی بخش، ندیم ولد سلیم، داد رحمان ولد عبدالرحمان اور کریم بخش ولد واجو کے ناموں سے ہوئی ہیں–
مذکور افراد کولواہ کے علاقے سکگ تینگ کے رہائشی ہیں جنہیں فورسز نے چھاپہ مارکر حراست میں لیا ہے جبکہ فورسز نے چھاپے کے وقت خواتین و بچوں کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے۔
دوسری جانب سات اکتوبر کو لاپتہ ہونے والا ظہیر بلوچ تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پہ ظہیر کے لواحقین نے تصیدیق کرتےہوئے کہا کہ انجینئر ظہیر بلوچ تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظہیر کو کوئٹہ ائیر پورٹ روڈ سے حراست میں لیا گیا جو تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔