بلوچستان کے ضلع کیچ میں طوفانی بارشوں کے سبب بڑی تعداد میں مالی نقصانات کی اطلاعات آرہے ہیں –
تحصیل تمپ اور تربت کے مختلف علاقوں میں حفاظتی بندات بہہ گئے، بل نگور میں سیلابی ریلہ گھروں میں داخل ہوگیا جبکہ متعدد کچھے مکانات منہدم ہوگئے-
تحصیل مند اور آسکانی بازار آپسر میں بھی بارش کے سبب ندیوں کا پانی آبادی میں داخل ہونے سے نقصانات کی اطلاعات ہیں- سوراپ ندی میں گاڈی سیلابی ریلے میں بہہ گیا تاہم گاڈی میں سوار افراد کو بچایا گیا، تمپ سٹی میں بارش سے دو گیراج گرگئے جبکہ سرینکن تمپ میں بند کا پشتہ ٹوٹ گیا، سیلابی ریلے کے سبب تمپ کا زمینی رابطہ مند سے کئی گھنٹوں تک معطل رہا جنہیں بعد میں میونسپل کمیٹی کے اہلکاروں نے بحال کردیا۔
بارش کے باعث ضلع کیچ میں بجلی کا مکمل کریک ڈاؤن جبکہ بیشتر علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل رہا۔ ایف سی اور پی ڈی ایم اے کی طرف سے امدادی سرگرمیوں کے دوران لوگوں کو راشن اور خیمے فراہم کیے گئے۔
ضلع کیچ میں گذشتہ شب شروع ہونے والی بارشوں کا سلسلہ منگل کی رات گئے تک جاری رہا، پہر کی رات 8 بجے پورے ضلع میں بیک وقت بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو وقفے وقفے سے کبھی تیز اور کبھی ہلکا برستا رہا، بارش کے باعث متعدد علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت رہی جبکہ مند بلوچ آباد، آسکانی بازار تربت آپسر اور بل نگور میں حفاظتی بندات ٹوٹنے کے سبب پانی آبادی میں داخل ہونے اور مالی نقصانات کی اطلاعات ملی ہیں، بل نگور دشت میں تیز بارش اور حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث پانی آبادی میں داخل ہونے اور بڑی تباہی مچانے کی غیر مصدقہ اطلاعات ملی ہیں-
تاہم موبائل نیٹورک منقطع ہونے کی وجہ سے براہ راست علاقائی زرائع سے معلومات نہ مل سکی-
بارشوں کے باعث پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کے اہلکاروں نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں ریلیف کے سامانوں کو متاثرہ علاقوں میں پہنچانے کا عمل تیز کردیا ہے۔
اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے کے احکامات کی روشنی میں کمشنر مکران شبیر احمد مینگل کے ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہوئے ڈی سی کیچ حسین جان بلوچ کی سربراہی میں ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے ریحان دشتی نے ضلع کیچ کے علاقے آبسر کے گاؤں شاد آباد اور کولوائی بازار میں بارش سے متاثرہ 30 خاندانوں میں کمبل،بستریں، شامیانے،جیری کین ،بالٹی،برتن اور باورچی خانے سے متعلقہ دیگر ضروری سامان فراہم کردیے ہیں۔
علاوہ ازیں نائب تحصیلدار دشت کی سربراہی میں لیویز عملے کو دوپہر گئے تک دشت کے سب تحصیل بل نگور روانہ کردیا ہے تاکہ وہاں پر ریلف کے سامان تقسیم کیے جائیں اور وہاں پر تعمیر شدہ پروٹیکشن بند کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔ جبکہ زبیدہ جلال روڈ پر نیہنگ پل کی پشتوں کو بارشوں کے نتیجے میں نقصان پہنچنے والے حصوں کی تعمیر و مرمت کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب دشت میں طوفانی بارشوں کی اطلاع ملتے ہی صوبائی وزیر لالہ رشید دشتی رات 4 بجے کوئٹہ سے دشت کے لیے روانہ ہوگئے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کیچ کو ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور متاثرہ علاقوں میں ریلیف پہنچانے کے لیے انتظامیہ کو ریڈ الرٹ جاری کرنے کی ہدایت کی، لالہ رشید دشتی اپنے حلقہ انتخاب کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے لوگوں کی حال پرسی کریں گے۔
دوسری طرف بارش شروع ہوتے ہی پورے ضلع پہر شب 9 بجے سے بجلی غائب رہی جو منگل کی رات تک بحال نہ ہوسکی اسی طرح ضلع میں بیشتر مقامات پر انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔