نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں نااہل حکمرانوں نے ہمیشہ سے یہ روایت ڈالی ہے کہ جب تک اپنی جائر حقوق و مطالبات کی خاطر احتجاج اور مظاہروں کی راہ اختیار نہیں کیا جاتا ہے تب تک حکمران در پیش مسائل کے حوالے سے خواب غفلت میں ہوتے ہیں پرامن طریقے سے کبھی ان حکومتوں نے کسی بھی مکتب فکر کے لوگوں کو درپیش مسائل کو آسانی کے ساتھ احتجاج کیے بغیر حل نہیں کیے ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ عوامی مسائل خصوصا تعلیم اور صحت جو کہ کسی بھی شخص کیلئے ضروری سمجھا جاتا ہے اور ہر پارٹی، حکومت کے بنیادی ترجیحات میں شامل ہونے چاہیے لیکن بد قسمتی سے اس وقت بلوچستان کے لوگ انہی بنیادی مسائل کیلئے روزانہ کی بنیاد پر احتجاج اور مظاہرے کرتے آ رہے ہیں، لیکن جب بھی احتجاج کیا جاتا ہے تو حکومت پولیس کے ذریعے لاٹھی چارج اور تشدد کرکے انتشار پھیلاتی ہے،حالانکہ ریاست کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ تمام شہریوں کے بنیادی ضروریات کو پورا کرے لہذا کسی بھی احتجاج کو طاقت کے بل بوتے پر ختم کرنا بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور اظہار رائے آزادی پر قدغن تصور کیا جائےگا۔
ترجمان نے کہا کہ ریاست اپنی زمہ داریوں سے بری الزمہ نہیں ہو سکتا اس لئے کوئی بھی غیر آئینی احکامات جاری کر کے ریاست کو شہریوں کی فریاد سننے سے چھٹکارہ نہیں دلایا جا سکتا۔ ریڈ زون کے بہانے ڈاکٹرز پر بے ایمانہ تشدد و گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ حکومت وقت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ڈاکٹرز کے مسائل کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرے کیونکہ ڈاکٹرز کے احتجاج کی وجہ سے گزشتہ کئی دنوں سے ہسپتال اور ان کے او پی ڈیز بند ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو مختلف مشکلات در پیش آ رہے ہیں-