پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر اور سینیٹر مشتاق احمد نے سنیٹ اجلاس کے دوران بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں جبری گمشدگیوں کے مسئلے پر چیئرمین سینٹ اور ہیومن رائٹس کمیٹی کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا دھرنا اس موسم میں بھی پریس کلب کے سامنے جاری ہے –
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سعیدہ حمید زہری اپنے لاپتہ والد کی بازیابی کیلئے دھرنے پر بھیٹی ہے –
بلوچ، پختون مسنگ پرسنز اور پورے پاکستان سے مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لیے سینیٹر مشتاق احمد نے حکومت پاکستان اور ہیومن رائٹس کمیٹی کی توجہ مبذول کرائی۔
کراچی سے جبری گمشدگی کا شکار ضلع خضدار کے تحصیل زہری کے رہائشی عبدالحمید زہری کے لواحقین کے مطابق گذشتہ سال 10 اپریل کو مقامی پولیس و سادہ کپٹروں میں مبلوس اہلکاروں نے کراچی میں انکے گھر پر دیر رات چھاپہ مار کر گھر میں موجود عبدالحمید زہری ولد شکر خان کو اپنے ہمراہ لے گئے۔
بلوچستان کی سعیدہ حمید زہری کی اپنے لاپتہ والدکی بازیابی کیلئےآواز میں نے@SenatePakistan میں پہنچادی۔بلوچ،پختون مسنگ پرسنزاورپورے پاکستان سے منسگ پرسنز کی بازیابی کے حوالے سے @GovtofPakistan اور #HumanRights کمیٹی کی توجہ مبذول کرا دی۔@mohrpakistan@HamidMirPAK @MHidayatRehman pic.twitter.com/vtdHT065x8
— Senator Mushtaq Ahmad Khan (@SenatorMushtaq) January 18, 2022
اہلیہ لاپتہ عبدالحمید زہری کے مطابق واقعہ کے بعد ہم نے مقامی پولیس و دیگر اداروں سے گھر پر بغیر کسی وارنٹ کے چھاپہ مارنے اور عبدالحمید زہری کے گرفتاری بابت رجوع کی تو مقامی پولیس نے ایسے کسی واقعے کی تردید کی۔
خیال رہے کہ لاپتہ عبدالحمید زہری کی لواحقین گذشتہ کئی ہفتوں سے سراپا احتجاج ہیں اور کراچی میں رواں ہفتے دو روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگایا کیا تھا –