وطن کے دفاع میں ریجنل کمانڈر پرویز ڈومکی شہید ہوگئے – بی آر جی

1998
فوٹو: بی آر جی میڈیا

پرویز جان ڈومکی کے والدہ کو فورسز نے دانستہ طور پر شہید کیا، اس نے کوئی مزاحمت نہیں کی – دوستین بلوچ

بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے نامعلوم مقام بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم کے ریجنل کمانڈر پرویز جان ڈومکی قبضہ گیر پاکستانی فورسز کے ساتھ لونی سبی میں کل رات ایک طویل مزاحمت کے بعد اپنے والدہ سمیت شہید ہوگئے۔

مزید کہا گیا کہ کل رات شروع ہونے والی مزاحمت میں کمانڈر پرویز ڈومکی نے ایک تاریخی مزاحمت کرتے ہوئے دشمن فوج کے ایک اعلیٰ آفیسر سمیت سات اہلکاروں کو ہلاک کیا اور خود آخری گولی کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے ایک گولی اپنے سر پر پیوست کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ شہید پرویز ڈومکی 2013 سے بلوچ قومی مسلح مزاحمت سے وابستہ تھے انہوں نے سبی جعفر آباد سمیت گرد و نواح میں قابض دشمن پر متعدد کامیاب حملے کئے وہ ایک کامیاب شہری گوریلہ تھا، ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ان کو پانچ سال قبل ریجنل آپریشنل کمانڈر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ شہادت تک وہ اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نباتے رہیں، تنظیم ان کی عظیم قربانی پر انہیں خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم میڈیا پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دوران جنگ قابض فورسز نے پرویز جان کے والدہ کو گرفتار کرلیا تھا جن کو اپنی فورسز کے ہلاکت کے بعد دانستہ طور پر گولی مارکر شہید کردیا گیا جو قابض فورسز کی حواس باختگی کو عیاں کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سبی سمیت مقامی میڈیا کو تنبیہہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ قابض فوج کی ترجمانی سے گریز کریں وگرنہ ان کو قابض کا سہولت کار کے طور پر نشانہ بنایا جائے گا۔