بلوچستان کے ضلع نوشکی میں کسٹم حکام کی جانب سے ایک شہری پر تشدد کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ بند کردیا –
ذرائع کے مطابق کسٹم اہلکاروں نے شہری پر بے رحمانہ تشدد کرتے ہوئے زخمی کردیا – متاثرہ شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور سول اسپتال میں زیر علاج ہے –
ڈاکٹروں کے مطابق مذکورہ شخص کے جسم بندوق کے بٹ، لاتوں اور مکوں کے نشانات ہیں –
واقعہ کے خلاف شہریوں اور کاروباری لوگوں نے نوشکی کسٹم کے سامنے شاہراہ بلاک کرکے ہرقسم کی ٹریفک کی روانی معطل کر دی ہے –
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ تشدد میں ملوث اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کے روک تھام کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے چیک پوسٹوں پر عوامی تذلیل اور تشدد کے کیسز مسلسل رپورٹ ہوتے ہیں –
گذشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے دورہ گوادر میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار چیک پوسٹوں پر لوگوں سے بھتہ لیتے ہیں اور انہیں تنگ کرتے ہیں –
انہوں نے غیر ضروری چیک پوسٹوں کے خاتمے کا بھی اعلان کیا تھا تاہم ابتک وزیر اعلیٰ کی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ہے –