منشیات اور بدحال سماج ۔ محمّدبخش شاہوانی

306

منشیات اور بدحال سماج

تحریر: محمّدبخش شاہوانی

دی بلوچستان پوسٹ

بلوچستان ، اور خصوصاً ہمارے گاوں راہی نگور میں جس طرح منشیات کا زہر پھیل رہا ہے اس سے ہمارے نسلوں کا مستقبل خطرے سے دوچار ہے منشیات آنے والی نسلوں کو برباد کرتا ہے ۔منشیات سے نہ صرف انسانی زندگیوں سے کھیلا جارہا ہے بلکہ روشن مستقبل کو بھی اندھیرے میں دھکیل دیا جارہاہے۔

راہی نگور اس وقت منشیات کے لپیٹ میں ہے ۔پنجگور میں منشیات کی زائد فروخت میں راہی نگور کا نام بھی سر فہرست ہے ۔راہی نگور کے اسکول ،ہسپتال بھی  منشیات کے عادی افراد کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکے ہیں۔نوجوان نسل منشیات سے تباہ و برباد ہورہے ہیں اور وہ نوجوان نسل جنہیں مستقبل کا سہارا بننا چاہئے منشیات میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔

راہی نگور میں منشیات کے اڈے کھلے عام منشیات فروشی میں آزادنہ طور پر مصروف ہیں۔ بچوں کے لیے چاکلیٹ اتنی آسانی سے دستیاب نہیں جتنی آسانی سے منشیات دستیاب ہے۔ان منشیات کے اڈوں کی وجہ سے علاقے کے چھوٹے چھوٹے بچے نشے کا عادی بن رہے ہیں۔ راہ چلتے چھوٹے بچے بھی سگریٹ کا دھواں اڑاتے دکھائی دیتے ہیں۔

ان نشیوں کی وجہ سے چوری کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سب لوگ ایک دوسرے اور منشیات کے کاروبار سے منسلک لوگوں کو اچھے سے جانتے ہیں۔ اور انہی موالیوں کے جب پیسے ختم ہوتے ہیں۔ تو وہ باآسانی منفی سرگرمیوں، چوری ڈکیتی کی جانب راغب ہو کر معاشرے کیلئے مزید بوجھ بن جاتے ہیں۔ اور راہی نگور میں دن بدن چوری کے کیسز رپورٹ ہوتے جارہے ہیں۔ کسی کی سولر، سولر انورٹرز، موٹر سائیکل چوری ہوگئی ہیں۔

علاقے میں چوری ڈکیتی کی وجہ یہی منشیات فروش افراد ہیں۔ راہی نگور میں منشیات فروشی ایک بڑا کاروبار بن گیا ہے۔کچھ لوگوں کی سربراہی میں منشیات کے اڈے چل رہے ہیں اور یہی لوگ ان منشیات کے اڈوں سے پورے راہی نگور میں منشیات سپلائی کرکے نوجوان نسل کو تباہ کررہے ہیں۔

منشیات کو اس قدر عام کیا گیا ہے کہ راہی نگور میں زیادہ تر گھر تباہ اور ہر فرد متاثر ہے۔ اور کچھ لوگوں کے وجہ سےمنشیات فروش آرام سے اپنا دھندا چلا رہے ہیں۔

بندوق کے نوک پہ پولیو پلا دیا جاتا ہے لیکن بندوق کے نوک پہ منشیات کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔ منشیات فروشوں کے خلاف کوٸی ایکشن لینے کو تیار نہیں. تمام سیاسی و سماجی مذہبی پارٹیوں کا فرض بنتا ہے وہ پنجگور اور خاص کر راہی نگور میں منشیات کے کاروبار میں ملوث لوگوں اور اڈوں کے خلاف آواز بلند کریں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں