متحدہ عرب امارات و دیگر ممالک میں بھی بلوچ محفوظ نہیں ہے ۔ ماما قدیر

321

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4572 دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں تھر پارکر سے سندھی سیاسی و سماجی کارکنان یاسر علی، شاد احمد اور دیگر لوگوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان سمیت اب بیرونی ملک سے بھی بلوچوں کے قتل اور اغواء میں کچھ سالوں سے تیزی دیکھنے میں آرہی ہے پہلے راشد حسین کو متحدہ عرب امارات سے متحدہ عرب امارات کے خفیہ ایجنسیوں نے حراست میں لے کر پھر غیرقانونی طریقے سے پاکستان کے حوالے کیا اور کینیڈا میں بانک کریم کی اور سویڈن میں ساجد حسین کی قتل یہ ثابت کرچکے ہیں بلوچ اس دنیا میں کئی بھی محفوظ نہیں رہے۔

ماما قدیر نے مزید کہا کہ گذشتہ شب ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کے خفیہ ایجنسیوں نے بلوچستان خضدار کے رہائشی حفیظ زہری کو دبئی سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے اس حوالے سے اب تک حکام کسی قسم کے معلومات فراہم نہیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حفیظ کے حوالے سے پہلے اس طرح کی کوئی ایسی خبر نہیں آیا ہے، پتہ نہیں اچانک اس طرح عرب امارات کو حفیظ بلوچ کے اغواء کا خیال کیسے آیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی متحدہ عرب امارات نے حفیظ بلوچ کے خالہ زاد راشد کو حسین کو متحدہ عرب امارات چاہ ماہ تک لاپتہ رکھنے کے بعد پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے حوالے کیا تھا انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ راشد حسین اور حفیظ بلوچ کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں ان کی زندگی کو شدید خطرہ لائق ہے۔