سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں پریس کلب کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے لگائے گئے کیمپ میں عبدالحمید زہری کے لواحقین دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔
اس موقع پر سعیدہ حمید نے کہا کہ میں اپنے والد عبدالحمید زہری کی باحفاظت بازیابی کیلئے اپنے فیملی کے ساتھ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں دو روزہ علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھی ہوں –
انہوں نے ریاستی اداروں سے اپیل کی ہے کہ انکے والد کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ سعیدہ نے کہا کہ میرے والد کو اس طرح لاپتہ کرنا اس ملک کے قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہے –
انہوں اس موقع پر انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ میرے والد کی بازیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور ہمارے دکھی خاندان کی خوشیاں لوٹا دیں –
دریں اثناء لواحقین کی جانب سے آج سماجی رابطوں کی سائٹ پر عبدالحمید زہری کی عدم بازیابی پر #ReleaseAbdulHameedZehri کیساتھ کمپئین چلائی جائے گی۔ لواحقین نے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل زہری کے رہائشی عبدالحمید زہری کے لواحقین کے مطابق گزشتہ سال 10 اپریل کو مقامی پولیس و سادہ کپٹروں میں مبلوس اہلکاروں نے کراچی میں انکے گھر پر دیر رات چھاپہ مار کر گھر میں موجود عبدالحمید زہری ولد شکر خان کو اپنے ہمراہ لے گئے-
لواحقین کے مطابق آج تک انہیں عبدالحمید زہری کے صحت اور زندگی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے۔