بلوچستان کے ضلع سبی سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سبی میں بھتہ نا دینے پر ایف سی کرنل اور صوبیدار نے مقامی زمینداروں کو سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی ہے۔
علاقائی ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ ایف سی کرنل نے مقامی زمینداروں کو بھتہ نا دینے کی صورت میں دہشت گردی کے الزام میں حراست میں لینے اور لاپتہ کرنے کی دھمکی دی ہے-
مذکورہ واقعہ لہڑی کے علاقے میں ہوا جبکہ مذکورہ دھمکی کے بعد سبی سے دو بھائیوں سمیت تین افراد جبری لاپتہ کردیئے گئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق سبی کے علاقے لہڑی میں ایف سی کرنل اور صوبیدار نے علاقہ مکینوں کو فصل کھڑی کرنے کے مد میں بھتہ دینے کا حکم دیا ہے –
فورسز نے دو بھائیوں اسماعیل اور الطاف حسین ولد حمید کو سبی جبکہ ندر ولد نوبت کو سبی کے علاقے لہڑی سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے –
دوسری جانب آج ہی عسکری حکام نے بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے علاقے لہڑی اور سبی میں سیکیورٹی فورسز نے حساس اداروں کی اطلاع پر کاروائی کرتے ہوئے مسلح تنظیموں کی مالی معاونت میں ملوث دو افراد کو حراست میں لے لیا ہے جنہیں مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ تاہم حکام نے مذکورہ افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔
مقامی زمینداروں کا کہنا تھا کہ علاقے میں معاشی حالات کے صورت بدتر ہیں اس کے باوجود اگر ان حالات میں وہ ایف سی کرنل اور صوبیدار کو بھتہ فراہم نہیں کرینگے تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہونگے۔
خیال رہے اس سے قبل کوئلہ کانوں اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تیل بردار گاڑیوں سے فورسز پر بھتہ لینے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ 2019 میں ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایچ آر سی پی مشن کو پتہ چلا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز فی ٹن پیداوار پر سیکیورٹی محصول وصول کرتی ہیں جوسرکاری طورپرلاگو نہیں ہے اور کانوں کے مالکان اور مزدور یونینوں کی نظرمیں یہ بھتہ ہے۔