بلوچستان کانسٹیبلری (بی سی ) بلوچستان کے لسبیلہ سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کے لواحقین کا آل پارٹیز کے ہمراہ حب کے قریب کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پہ احتجاجی دھرنا، دھرنے کے سبب کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ٹریفک کے لئے بند رہا۔
بلوچستان کانسٹیبلری میں تعینات اہلکاروں کے لواحقین کے مطابق سالوں قبل (بی سی) میں ملازم کرنے والے انکے رشتہ داروں کو آبائی اضلاع سے دور ڈیوٹی پر تعینات کردیا گیا ہے –
مظاہرین کے مطابق اس دوران بم دھماکوں سمیت دیگر مسلح کارروائیوں کے دوران کئی اہلکار اپنے گھروں سے دور جان کی بازی ہار گئے ہیں، مظاہرین کے مطابق ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان نسٹیبلری میں تعینات مقامی اہلکاروں کو ان کے مقامی اضلاع اور علاقے میں ڈیوٹی پر مامور کیا جائے –
مظاہرین کا کہنا تھا کے لسبیلہ سے جام کمال کا وزیر اعلی بننے کے بعد لواحقین کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ضلع لسبیلہ سے تعلق رکھنے والے کانسٹیبلری اہلکاروں کو ضلع میں تعینات کردیا جائے گا جو تاحال سرانجام نہیں پایا ہے-
دھرنے میں موجود ڈان نیوز کے مقامی صحافی اسماعیل کا کہنا تھا مظاہرین گذشتہ یکم جنوری سے کیمپ لگا کر احتجاجی پر بیٹھے ہوئے تھے ،مظاہرین میں کانسٹیبلری اہلکاروں کے لواحقین سمیت مقامی زمیندار بھی موجود ہیں جو کھاد سمیت پانی کی عدم دستیابی کے خلاف شاہراہ بند کئے ہوئے ہیں
صحافیوں کے مطابق مظاہرین میں (بی سی) اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ آل پارٹیز کے کارکنان اور رہنماء بھی بھی شریک ہوئے ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کے لئے ابھی تک کوئی نہیں پہنچا ہے،
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی تعیناتی سمیت لسبیلہ کے زمینداروں کے
مسائل حل کرنے کی کوشش میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرئے بصورت دیگر آل پارٹیز اپنے احتجاج کو مزید وسعت دے گی ۔