بلوچ لبریشن آرمی نے سال 2021 میں پاکستانی فورسز، سرکاری حمایت گروہ اور پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں اور پراجیکٹس پر حملوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔ اکتیس صفحات پر مشتمل رپورٹ ہکّل پبلیکیشنز کیجانب سے “محاذ سے آخری فتح تک” کے ٹائٹل کیساتھ شائع کی گئی ہے۔
بی ایل اے میڈیا چینل “ہکّل” کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق 2021 میں بلوچستان بھر میں کئے گئے 88 حملوں میں 135 فوجی اہلکار اور 23 مقامی ایجنٹ ہلاک اور 67 زخمی ہوئے ہیں۔
جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس 59 بم دھماکے کئے گئے جبکہ تین فوجی کیمپس اور چوکیوں پہ بھی قبضہ کیا گیا ہے جبکہ سال بھر میں فورسز پر حملوں میں 24 فوجی گاڑیاں تباہ کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس ایک فدائی حملہ تنظیم کی جانب سے کیا گیا، گوادر میں ہونے والے خودکش حملے اور بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے حوالے سے خصوصی ضمیمہ شامل کیا گیا ہے جبکہ رپورٹ میں بتایا کہ بی ایل اے کے 17 تنظیمی ساتھی شہید ہوئیں۔
اس کے علاوہ گذشتہ دنوں بلوچ مسلح تنظیموں بلوچ ریپبلکن آرمی اور یونائیٹڈ بلوچ آرمی کی جانب سے بھی سالانہ رپورٹ جاری کیے گئے تھے۔
بی آر اے کے مطابق گذشتہ برس 6 آئی ای ڈی دھماکوں اور تین دستی بم حملوں 68 فوجی اہلکار ہلاک 18 زخمی ہوئے ہیں۔ اس علاوہ بی آر اے کے مطابق سال بھر میں 11 ایجنٹ بھی مارے گئے ہیں۔
یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے اپنی سال 2021 کے کاروائیوں کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گذشہ سال یو بی اے سرمچاروں نے پاکستانی فورسز کے 40 اہلکار ہلاک و زخمی کیے جبکہ ایک گاڑی و موٹر سائیکل سمیت دو موبائل ٹاور تباہ کیے گیے اور تین ایجنٹوں کو ہلاک کیا گیا۔