احتجاج سے شاید حکمرانوں تک ہماری آواز پہنچے

318

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرنسنز کے احتجاجی کیمپ کو 4568 دن مکمل ہوگئے۔ بی ایس او کے کراچی زون کے ساتھیوں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر لاپتہ عامر اکبر کی بہن و دیگر نے کیمپ آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس کا کہنا تھا کہ ‏ہمارے بھائی عامر اکبر کو جبری گمشدہ ہوئے آج دو مہینے مکمل ہوئے ہیں، میں اپنی بہنوں کے ساتھ آج ایک بار پھر کراچی پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ کے کیمپ آئی ہوں تاکہ اقتدار میں بیٹھے لوگ ہمیں سنیں اور ہمارے بھائی کی بازیابی میں کردار ادا کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے بھائی عامر اکبر کو 23 نومبر کی رات گڈانی کراس پیٹرول پمپ سے دوران ڈیوٹی حب پولیس کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے ریاستی اداروں کے حوالے کیا آج دو مہینے مکمل ہونے کے بعد ہمیں اپنے بھائی کے حوالے سے کوئی خبر نہیں مل سکی۔

عامر اکبر کے عدم بازیابی کیخلاف آج سماجی رابطوں کی سائٹ پر آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔ عامر اکبر کی بہن نے اپیل کی ہے کہ آج سوشل میڈیا کمپئین میں ہمارا ساتھ دیکر ہماری آواز بنیں۔

وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماماقدہر بلوچ نے وفد سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہر اذیت کو اپنے معصوم بدن کے ساتھ سہنا اور ایک مقصد کی خاطر نہ جھکنا نہ بکنا اور نہ تھکتے ہوئے موت کو گلے لگانا خالی جولی اور اندر سے کھوکھلے سیاسی پنڈتوں اور بتو کی بس کی بات نہیں ہے بلکہ یہ ان عظیم فرزندوں کا فن ہے جو ہمیشہ بلند حوصلوں کے ساتھ خود غرضی، بے حسی، لاپرواہی و خود نمائی سے مبرا ہو کر اپنی ذمہ داریوں کو سرانجام دینے کے لیے دن رات سرگردان رہتے ہیں۔