بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے مند میں پارٹی کے دوزواہ کیپٹن آدم ولد شاہ مراد کے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن آدم نہ صرف پارٹی کے بارہ سالوں سے دوزواہ تھے بلکہ مندمیں سول سوسائٹی ،سپورٹس اور دیگر سماجی سرگرمیوں میں نہایت متحرک نوجوان تھے۔ انہیں بلوچ سرمچاروں کے لبادھے میں پاکستانی فوج کے آلہ کاروں نے کھیل کے میدان میں فائرنگ کرکے شہید کردیا تاکہ اس قتل کا الزام بلوچ سرمچاروں پر آئے۔ لیکن بلوچ کا لہو جہاں بھی گرتاہے، ووہ خود اپنے قاتل کا پتہ دیتاہے۔ کیپٹن آدم بلوچ کا لہوپاکستان اور پاکستان کے زرخریدوں کی پیشانیوں پر ہمیشہ ایک داغ کی صورت سج چکاہے جسے کبھی دھویا نہیں جاسکے گا۔
ترجمان نے کہا کہ کیپٹن آدم کاقتل ہمارے لیے نئی بات نہیں۔ جب تک ہم اس درندہ ریاست سے مکمل نجات حاصل نہیں کرتے تب تک ہمارے نوجوان اورمستقبل کے چراغ اسی طرح تاریک راہوں میں مارے جاتے رہیں گے۔ آج بلوچ سرزمین میں کھیل کے میدان یا تعلیمی درسگاہ ،دور دراز کے علاقے ہوں یا شہر و بازار،سبھی بلوچ لہوسے رنگین ہیں۔ بہتے لہو کے دریا ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گے اوربلوچ ایک دن اپنی قومی منزل پائے گا۔
انہوں نے کہاکیپٹن آدم کے قاتلوں کو بلوچ قوم پہچان چکی ہے۔ ان قاتلوں کو بلوچ سرزمین کی مقدس خاک پر قبر بھی نصیب نہیں ہوگی۔ کیپٹن آدم جیسے فرزندوں کی لہو سے بلوچ سرزمین پر انقلاب و آزادی کے سورج طلوع ہوکررہے گا۔