بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد میں گذشتہ روز پاکستانی فورسز پر ہونے والے حملے میں دو اہلکاروں کے ہلاکت کی تصدیق آئی ایس پی آر نے کی ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلح افراد نے فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں لانس نائیک منظر عباس اور سپاہی عبدالفاتح ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فرار حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لانس نائیک منظر عباس کا تعلق خوشاب سے، جبکہ سپاہی عبد الفاتح کا تعلق خضدار سے ہے۔
خیال رہے گذشتہ روز ضلع کیچ کے مختلف علاقوں مند، ناصر آباد، بگان اور تربت میں فورسز پر مختلف نوعیت کے حملے کیے گئے۔ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں جمعرات کی رات کو ایک حملہ تھانہ سٹی کی حدود میں غلام نبی چوک پر قائم ایف سی چوکی پر کیا گیا۔
ایس ایچ او تربت شیر جان کے مطابق ایف سی چوکی پر دستی بم پھینکا گیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار عجب خان اور وزیر خان زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
Baloch Liberation Army fighters today hurled a grenade at a check-post of the occupying Pakistani army in front of NADRA office in district Kech’s Turbat city. The blast wounded two army personnel.
Jeeyand Baloch pic.twitter.com/xdtAhrrim6— HAKKAL (@Hakkal_official) December 24, 2021
تربت میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی، قبل ازیں 18 دسمبر کو بھی تربت میں ہونے والے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی جس میں ایک فورسز اہلکار ہلاک ہوا تھا۔
ناصر آباد، مند ملاچات، مند شیراز مولڈ میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ، زامران کے علاقے بُگان میں حملے کی ذمہ داری بلوچ ریپلکن آرمی نے قبول کی ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بلوچستان کے اس جنوب مغربی ضلع میں فورسز پر حملوں میں تیزی آئی ہے اس دوران پانچ مختلف حملوں میں سات اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔