افغانستان پاکستان سرحد باب دوستی پر واقع این ایل سی یارڈ میں ایکسپورٹرز کا اے این ایف سمیت مختلف وفاقی محکموں کے سیکورٹی اہلکاروں کی ایکسپورٹ میں غیر ضروری مداخلت، چیکنگ طریقہ کار اور مبینہ بھتہ خوری کیلئے راہ ہموار کرنے پر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے پھلوں، سبزی جات، چکن آئٹمز و دیگر اموال کی افغانستان اور وسط ایشیا کو احتجاجاً ایکسپورٹ بندکردیا۔
ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ باب دوستی پر مختلف وفاقی اداروں کے سیکورٹی اہلکار پھلوں، سبزی جات، چکن آئٹمز اور دیگر ایکسپورٹ کے ٹرکوں کو این ایل سی یارڈ کے اندر 3 سے 4 مقامات پر لوڈ، ان لوڈ کر کے گھنٹے اور دن لگنے سے اموال خراب ہو جاتے ہیں حالانکہ ایکسپورٹ ٹرکوں کی چیکنگ افغان اہلکاروں کا کام ہوتا ہے جبکہ اب اے این ایف نے بھی این ایل سی یارڈ کے اندر خود ساختہ قانون کے تحت فریش سامان کے ٹرکوں کو خالی کرکے چیکنگ کے نام پر تکلیف دیکر اور چیکنگ کے بہانے تنگ کر کے رشوت طلب کرنا ہوتا ہے جبکہ دیگر ادارے پہلے ہی سے ان ٹرکوں کے ڈرائیوروں سے پیسے لیتے رہے ہیں اور اب ایک اور ادارے نے بھی پیسوں کے حصول کیلیے اپنا طریقہ اپنایا ہے جس سے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کیلئےایکسپورٹ ٹرکوں میں کھاد اسمگلنگ خدمت کے باعث اے این ایف اہلکار ٹرکوں کو لوڈ ان لوڈ کرتے ہیں، اسی طرح این ایل سی اور کسٹم ٹرکوں کا اسکینر کے ذریعے چیک کر کے ڈاکومینٹیشن مکمل ہونے کے بعد افغانستان جانے دیا جاتا ہے۔
دریں اثناء پاکستان افغانستان ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی غوث اللہ اچکزئی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ ہر قسم کا ایکسپورٹ غیر معینہ مدت تک معطل کیا گیا ہے۔