نوشہروفیروز سے لاپتہ خواتین بچوں کی عدم بازیابی کی صورت میں سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرہ کرینگے – وی ایم پی سندھ

302

سندھ سے جبری گمشدگی لاپتہ افراد کیلئے آواز اٹھانے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے کنوینر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے گذشتہ شب پڈعیدن ( نوشہروفیروز ) سے جبری لاپتا کئے گئے عورتوں اور بچوں کو آزاد نہ کیا گیا تو سندھ بھر میں سخت احتجاج کریں گے-

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی قائم مقام کنوینر سہنی جویو نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی وحشی ایجنسیاں سندھ میں وحشت اور دہشت کا اب یہ نیا کھیل کھیل رہی ہیں کہ پہلے صرف سیاسی کارکنان کو اٹھاکر جبری لاپتا کردیتے تھیں اب مقامی پولیس کی مدد سے ان سیاسی کارکنان کی ماؤں، بہنوں اور معصوم بچوں کو بھی اٹھاکر لاپتا کرنے لگے ہیں۔

وی ایم پی نے اپنے بیان میں کہا ہے سندھ میں اس طرح کا گناؤنا کھیل خود ایک نئی کشت و خون کو جنم دے گی جس کے اثرات سے پھر کوئی نہیں بچ پائے گا پاکستان کے ریاستی ادارے اب سندھ میں بھی بنگلادیش اور بلوچستان جیسی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں گذشتہ شب سندھ کے ضلع پڈعیدن سے جسقم کارکن رستم شر کے گھر پر پاکستانی اداروں اور نوشہروفیروز پولیس نے اس کے فیملی ارکان دو چچا زاد بھائیوں اس کی بیوی بہن اور چھوٹے بچے کو گرفتار کرکے جبری لاپتا کردیا ہے۔

وائس اف سندھ مسنگ پرسنز کے کنوینر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشل سمیت دنیا کی تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ میں پاکستانی فورسز کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی شدید پائمالیوں کا نوٹس لیں۔

انہوں مزید کہا کہ پڈعیدن سے جبری لاپتا کی گئی سندھی خواتین اور بچوں کو رہا نہ کیا گیا تو سندھ بھر میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔