گذشتہ 26 دنوں سے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں جاری دھرنے نے اپنا آئندہ کے لائحہ عمل کا گذشتہ روز اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ تین ماہ بعد وہ ملین مارچ کرکے کوئٹہ جائینگے۔
ملین مارچ کی حمایت کرتے ہوئے نصیرآباد کے کاشتکاروں کا کہنا ہے نصیر آباد گیرین بلٹ کے کاشتکار مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں پٹ فیڈرل کینال کی تباہی اور پانی کی عدم دستیابی کے اپنی آواز بلند کرنے کے لئے ملین مارچ کا حصہ ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ گرین بیلٹ کے کاشتکار ٹریکٹر ٹرالیوں میں اپنا راشن بھر کر مولانا صاحب کی قیادت میں کوئٹہ کی طرف آئینگے۔
مولانا نے ان لوگوں کو اپنے کاروان میں شامل ہونے کے لئے خوش آمد کہا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ خود ان لوگوں کی استقبال کے لئے موجود ہونگے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز گوادر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن نے کہا تھا کہ تین مہینے بعد ہم گوادر تا کوئٹہ 10 لاکھ لوگوں کے ساتھ ریلی نکالیں گے اور ہم وہاں اپنے مطالبات پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہاں ہمارے یہ مطالبات نہیں ہونگے کہ شراب خانے بند کریں یا نان ٹیچنگ اسٹاف کے مسائل حل کریں بلکہ ہم وہاں یہ مطالبہ کریں گے کہ ایف سی کو بلوچستان سے نکالا جائے، مسخ لاشیں گرانی بند کی جائیں اور تمام جبری لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے اور گوادر پورٹ کی آمدنی کا 98 فیصد حصہ بلوچستان کو دیا جائے۔