سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کوئٹہ کے طالبات کے خلاف ضلعی انتظامیہ نارواسلوک اپنانے سے گریز کرے ۔ طلباء تنظیمیں بلوچستان

608

بلوچستان کے طلبا تنظیموں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار ) پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن، پی ایس ایف ( آزاد ) اور پی ایس او نے اپنے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں ضلعی انتظامیہ کو تنبیہ کرتے ہوۓ کہا کہ پرامن طالبات کے خلاف کسی قسم کی تشدد اور گرفتاری جیسے طریقہ کار کو بروئے کار نہ لایا جائے بلکہ جامعہ انتظامیہ سے طالبعلموں کے جائز مطالبات پر فوری عملدرآمد بنانے کیلئے اقدامات کی جائیں ۔

اعلامیہ کے مطابق اگر طالبات کے خلاف کسی قسم کا ایکشن لیا گیا یا کسی قسم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تو تمام طلباء تنظیمیں مشترکہ طور پرایسے گھناؤنے عمل کے خلاف سخت ردعمل دیں گے ۔

بلوچستان کے طلباء تنظیموں نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے طالبات گزشتہ چند ہفتوں سے جامعہ انتظامیہ سے مطالبہ کرتے آرہے تھے کہ جامعہ میں بنیادی سہولیات میسر نہیں اور طالبعلم اس سخت سردی میں کلاسز سمیت امتحانات کی تیاری نہیں کر سکتے چنانچہ جامعہ انتظامیہ طالبعلموں کو سہولیات مہیا کرے تا کہ ہاسٹل میں رہائش پذیر ہوکر طالبعلم امتحانات دے سکیں اگر جامعہ انتظامیہ سہولیات مہیا نہیں کرسکتی تو دو ماہ کیلیے سردیوں کی چھٹیاں دے کر مارچ کے مہینے میں امتحانات کا انعقاد کرے لیکن ایس بی کے یو نیورسٹی انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی اور طالبعلموں کے مطالبات سننے کے بجاۓ طالبعلموں پر پریشر ڈالتی رہی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ جامعہ انتظامیہ کا یے رویہ ناقابل قبول ہے ۔ایس بی کے جامعہ انتظامی نا اہل ہے جہاں طالبعلموں کو سہولیات میسرنہیں کی جاتیں اور طالبعلموں کی شنوائی نہیں کی جاتی و ہیں طالبعلموں کے آواز کو دبانے کیلیے مختلف ہر بوں کا استعمال بھی کیا جا تا ہے جس کی واضح مثال طلبا تنظیموں کی جانب سے کوئٹہ بھر کے تعلیمی ادارے بند کرنے کے اعلان کے خلاف جامعہ انتظامیہ کارڈمل واضح دلیل ہے جامعہ انتظامیہ نے جہاں طلبا تنظیموں کی کال کوٹھکرایہ و ہیں طالبعلموں کو جبری طور پر ہاسٹلوں سے نکال کر کلاسز میں لے جایا گیا ۔

اعلامیہ کے آخر میں طلبا تنظیمو نے کہا کہ سردار بہادر خان ویمن یو نیورسٹی کے احتجاجی طالبعلموں کے مطالبات جائز اور حق پرمبنی ہیں طالبعلموں کے مطالبات کو ماننے کے بجاۓ احتجاجی طالبعلموں کے خلاف ایکشن لینے کیلیے ضلعی انتظامیہ کو بلانا نہایت ہی تشویشناک اور گھناؤناعمل ہے تمام طلباتنظیمیں طالبعلموں کی مطالبات کا حمایت کرتے ہیں اور جامعہ انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ طالبعلموں کی مطالبات پر جلد از جلد عملدرآمد کی جاۓ اگر طالبعلموں کے مطالبات نہیں مانے گئے اورکسی قسم کی نارواسلوک اپنائی گئی تو طلباء تنظیمیں سخت ردے عمل دیں گے جس کی ذمہ دار جامعہ انتظامیہ اورضلعی انتظامیہ ہوگی ۔