خاران: کمسن کفایت اللہ کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

250

بلوچستان کے ضلع خاران کے رہائشی کمسن کفایت اللہ کے لواحقین نے جمعرات کے روز خاران میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا –

مظاہرہ میں سیاسی جماعتوں، طلباء تنظیموں کے نمائندوں اور شہریوں کے علاوہ خواتین اور بچے شریک تھے –

لواحقین کے مطابق کفایت اللہ کو 2018 کے الیکشن کے دن سے بااثر افراد نے اغواء کیا تھا جن کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے –

انکے مطابق 2018 کے الیکشن میں بااثر امیدوار کو ووٹ نہ دینے کی سزا ہمارے بچے کو دی گئی _

لواحقین نے حکومت پاکستان، سپریم کورٹ اور ملکی اداروں سے کمسن کفایت اللہ کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا –

انہوں نے کہا کہ ایک گیارہ سالہ بچے کی اغواء پر بااثر افراد کو ابتک انصاف کے کٹہرے میں نہ لانا حیران کن ہے –

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ایک گیارہ سالہ بچے کی اغواء شرمناک عمل ہے اور لواحقین گذشتہ تین سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں –

انہوں نے کہا کہ اس سنگین جرم پر تمام انسانی حقوق کے ادارے اور سیاسی جماعتیں آواز اٹھائیں اور فیملی کو انصاف دلائیں –

لواحقین کے مطابق خاران میں تین روزہ احتجاجی کمیپ کے بعد اگر ہمیں انصاف نہیں ملا تو اگلا احتجاجی کمیپ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں قائم کیا جائے گا –