کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں مہینوں سے جبری گمشدگی کے شکار دو لاپتہ افراد کو بلوچستان کے ضلع خاران میں مقدمہ درج کرکے پیش کردیا گیا۔ مذکورہ افراد کے ایف آئی آر کل سیشن کورٹ خاران میں جمع کیے گئے اور لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
لاپتہ افراد میں رسول بخش ولد عبدالخالق سمالانی جس کا تعلق ضلع ہرنائی شہرگ سے جبکہ جمعہ خان ولد شکر اللہ سمالانی جس کا تعلق کوئٹہ سے بتایا جاتا ہے –
اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی نے کے الزامات کی بنیاد پر لاپتہ افراد کے خلاف ایف آئی آر عدالت میں جمع کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں افراد کا تعلق بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم سے ہے جنہیں نالہ بڈو خاران سے چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔
تاہم ذرائع کے مطابق دونوں افراد گذشتہ ایک عرصہ سے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ تھے۔
خیال رہے کہ سی ٹی ڈی کی مستونگ، کوئٹہ، زیارت اور بولان میں مقابلے جعلی قرار پائے تھے جن میں لاپتہ کیے گیے افراد کو قتل کرنے کے واقعات مختلف ذرائع سے ثابت ہوئے تھے۔
جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کے قتل کرنے واقعات کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء سردار اختر مینگل سمیت دیگر نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تاہم حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا۔