بولان: دوران فوجی آپریشن لاپتہ میرنی تاحال بازیاب نہیں ہوسکا

501

بلوچستان کے علاقے بولان سے دوران فوجی آپریشن جبری طور پر لاپتہ کمسن میرنی تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے، والدین کمسن میرنی کے واپسی کے منتظر ہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 17 اکتوبر 2021 کو بولان اور ہرنائی سے متصل علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز کمسن میرنی کو اس وقت حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جب وہ بھیڑ بکریاں چرا رہا تھا۔

لواحقین کے مطابق ہم مالداری کے شعبے سے وابسطہ ہے، لاپتہ میرنی بھی بریلی کے علاقے میں بھیڑ بکریاں چرانے میں مصروف تھا کہ فورسز اہلکاروں نے اس کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد اس کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

خیال رہے رواں سال 29 ستمبر سے بولان اور ہرنائی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز نے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا جو ایک ہفتے تک جاری رہا جبکہ بعدازاں اکتوبر کے مہینے میں وقفے وقفے ان علاقوں میں آپریشنوں کا سلسلہ جاری رہا۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ نیلی کے علاقے بریلی، چیٹانی، بوریال اور گردونواح میں آپریشن کے دوران کمسن میرنی سمیت 28 افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا بعدازاں دیگر افراد رہا ہوگئے تاہم دس افراد تاحال لاپتہ ہیں جن میں جعفر، بیڑا، یارو، چاکر، کریمہ ولد رازم، ہزار خان، نہال خان، پریال اور گل بیگ شامل ہیں۔

حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔